لندن ( سعید نیازی ) وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے برطانیہ کی تیزی سے ترقی کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کے منصوبے کا اعلان کردیا، پیر کو یو سی ایل میں منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد برطانیہ کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا عالمی لیڈر بنانا ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس مستقبل نہیں بلکہ حال ہے، یہ پہلے ہی برطانیہ میں لوگوں کی زندگیاں بدل رہا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے سرکاری دفاتر میں انتظامی کام اور ٹیچرز کا پیپر ورک بھی کم ہوگا وزرا کو اپنے محکموں میں اے آئی کو اپنانے کی ہدایت کردی گئی ہے اے آئی سڑکوں ہو گڑھوں کی نشاندہی بھی ممکن ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ برطانیہ بھر میں اے آئی گروتھ زون بنائے جائیں گے پہلا شون آکسفورڈ شائر میں کلہم میں بنے گا جس کا مطلب ہے کہ اے آئی کے بزنس سے وابستہ ادارے خود کو ان زونز میں سیٹ کرسکیں گے۔ یہاں ڈیٹا سینٹرز بنانا آسان ہوگا کیونکہ پلاننگ پرمیشن بھی جلد ملے گی۔ سر کئیر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ کی کمپیوٹر پاور کو 2030 تک 20 گنا بڑھانے کےلیے سپر کمپیوٹر بنایا جائے گا ۔واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے بھی ایڈنبرا میں سپر کمپیوٹر بنانے کا اعلان کیا گیا لیکن حکومت نے اسے روک دیا تھا انھوں نے کہا کہ ٹیچرز کو اے آئی کے استعمال کے سبب طلبہ کے ساتھ زائد وقت گزارنے کا کا موقع ملے گا۔ انھوں نے نیشنل ڈیٹا بیس لائبریری کے قیام کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ ڈیٹا مکمل طور پر محفوظ ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اے آئی کی آنے کے سبب جن افراد کی جاب ختم ہوگی ان پر توجہ مرکوز ہے۔ برطانیہ ٹیکنالوجی کے میدان میں ہمیشہ آگے رہا ہے۔ ورلڈ وائیڈ ویب بھی برطانیہ نے ہی شروع کیا تھا ۔یورپ بھر کی نسبت برطانیہ میں اے آئی کےحوالے سے سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ حکومت سنبھالنے کے بعد 25 بلین پاؤنڈ سے زائد کی سرمایہ کاری برطانیہ میں ہوچکی ہے۔ تین ٹیک کمپنیوں کی اے آئی سینٹر کی تعمیر کیلئے 14 ملین پاؤنڈ کی یقین دھانی کرائی ہے جن سے ملک بھر میں 13 ہزار سے زائد نئی اسامیاں پیدا ہونگی۔ واضح رہے کہ این ایچ ایس چھاتی کے کینسر کی جلد تشخیص کیلئے پہلے ہی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کررہا ہے۔