• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: کونسلر حنیف راجہ … گلاسگو
بعض شخصیات کے دنیا میں آنے کا مقصد ہی بے کس عوام کی خدمت اور مختلف طریقوں سے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا حصول ہوتا ہے۔ ان میں سے ہی ایک بریڈفورڈ برطانیہ کی معروف شخصیت حاجی مصدق حسین بھی تھے وہ نہ صرف ایک بڑی کاروباری شخصیت تھے بلکہ کئی سماجی ، فلاحی اور مذہبی اداروں کے سرگرم رکن بھی تھے۔ ان کا آبائی شہر سیالکوٹ تھا جہاں سے وہ صرف سولہ سال کی عمر میں برطانیہ آئے اور ایک عام ورکر کی حیثیت سے عملی زندگی کا آغاز کیا، لیکن اپنی شبانہ روز محنت، ایمانداری اور اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے چند ہی سال میں شہر کی ایک بڑی کاروباری شخصیت بن گئے۔ ان کی شادی میرپور میں ہوئی تھی اور یہ ان کی بڑی خوش قسمتی تھی کہ ان کے ہم زلف حاجی سلیم جو کہ ان کے گہرے دوست بھی تھے دونوں میں کاروباری شراکت ہوگئی۔ حاجی سلیم میرپور میں بھی نفیس بیکری کے نام سے کاروبار کرتے تھے۔ دونوں نے مل کر کشمیر کراؤن بیکری کی بنیاد رکھی اور یہ کوالٹی کے لحاظ سے جلد ہی پورے یورپ کی سب سے بڑی ایشیائی بیکری بن گئی۔ مقامی گورے افراد کی طرف سے آرڈر بڑھنے پر انہوں نے چند ہی سالوں کے بعد ایک دوسری بیکری یارک شائر کاٹیج بیکری کی بنیاد رکھی اور پھر کچھ عرصے کے بعد شہر کی ایک بڑی مل خریدی اور کنسٹرکشن کا کام شروع کردیا اس وقت ان کے اداروں میں تین سو سے زیادہ ملازم کام کر رہے ہیں لیکن حاجی مصدق عجزو انکسار کا مجسمہ تھے۔ جب دو پرانے جرنیل دوستوں جنرل جہاں داد خان نے الشفا اور جنرل رحیم نے کشمیر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی تو حاجی مصدق برطانیہ میں اسکے چیئرمین چنے گئے، جب کہ راقم الحروف بھی اس کا ایک ٹرسٹی تھا۔ کشمیر ایجوکیشن فاؤنڈیشن سے انتہائی غریب والدین کے بچے اب نہایت اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے پاکستان کے مختلف علاقوں میں شاندار خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اٹک میں الخدمت فاؤنڈیشن کے زیراہتمام آغوش کے نام سے ایک سنٹر قائم کیا جہاں سے سینکڑوں یتیم بچوں کو سہارا ملا۔ حاجی مصدق غزہ، عراق، بوسنیا اور افغانستان کے سلسلہ میں بھی بہت سرگرم رہے۔ مسئلہ کشمیر کو پورے برطانیہ میں اجاگر کرنے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ کشمیر میں زلزلہ کے دوران بہت بڑے پیمانے پر امداد فراہم کی۔ آپ اتحاد امت کے لئے ہمیشہ سرگرم رہے۔ خود اگرچہ اہل حدیث مسلک سے تعلق رکھتے تھے لیکن انہوں نے اپنے مسلک کے اختلافات کو کبھی دوستی اور تعلق کے راستے میں رکاوٹ نہ بننے دیا، اور ان کے سب سے قریبی دوست حاجی نذیر حسین تھے جو کہ پکے بریلوی تھے۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ وہ مجھ کو بھی اپنے قریبی دوستوں میں شمار کرتے تھے۔ اشتیاق میر، آگرہ گروپ کے مالک حاجی صابر اور راجہ عبدالقیوم کے ساتھ بھی ان کی گہری دوستی تھی۔ حاجی مصدق نے پاکستان میں بے شمار یتیموں اور بیوہ خواتین کے وظیفے مقرر کر رکھے تھے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان کی قربانیوں کو قبول کرتے ہوئے ان کو اپنے خاص جوار رحمت میں جگہ دے۔
یورپ سے سے مزید