• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حادثے اور ہنگامی یونٹوں میں دباؤ اتنا ہی برا ہے، جتنا کوویڈ وبائی مرض کے دوران رہا، NHS باسز

لندن (پی اے) این ایچ ایس باسز کا کہنا ہے کہ حادثے اور ہنگامی یونٹوں میں دباؤ اتنا ہی برا ہے جتنا کوویڈ وبائی مرض کے دوران برا تھا۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر سر سٹیفن پووس نے کہا کہ فلو کے کیسز میں مسلسل اضافہ اور سرد موسم کے ساتھ ہسپتال غیرمعمولی دباؤ میں تھے اور انہیں بہت زیادہ مانگ کا سامنا ہے۔ اور کچھ عملہ کہہ رہا تھا کہ ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کچھ دن ہمارے پاس وبائی امراض کے عروج جیسے دن تھے۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب فلو کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انگلینڈ کے ہسپتال میں وائرس کے مریضوں کی اوسط تعداد گزشتہ ہفتے ایک دن میں5400 تھی، جو ایک ہفتے پہلے کے مقابلے میں تقریباً 1000 زیادہ ہے۔ انگلینڈ میں تقریباً20 این ایچ ایس ٹرسٹس نے اے اینڈ ای میں طویل تاخیر کے ساتھ اس ہفتے نازک واقعات کا اعلان کیا ہے۔ ویلش ایمبولینس سروس نے بھی ایک نازک واقعہ کا اعلان کیا، گزشتہ ہفتے اور اس ہفتے کے شروع میں رائل کالج آف ایمرجنسی میڈیسن نے خبردار کیا تھا کہ سکاٹ لینڈ کے ہسپتالوں کو گرڈ لاک کر دیا گیا ہے۔ سر اسٹیفن نے کہا کہ اس وقت فرنٹ لائن عملے کے لیے یہ کتنا مشکل ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ اے اینڈ ای میں کام کرنے والے کچھ عملے کے ساتھ یہ کہتے ہوئے کہ کام پر ان کے دن ایسے محسوس ہوتے ہیں جیسے ہم نے وبائی امراض کے عروج کے دوران گزارے تھے۔ فلو کے مریضوں کی تعداد پچھلے سال اس وقت کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے اور 2023کے اوائل کے برابر ہے، جو کئی سالوں سے فلو کے بدترین موسموں میں سے ایک ہے۔ این ایچ ایس فراہم کنندگان کےسافرون کارڈری، جو کہ ہیلتھ منیجرز کی نمائندگی کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سرد موسم اور فلو کے امتزاج کا مطلب نئے سال کا سفاکانہ آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ابھی جنگل سے باہر نہیں آئے ہیں۔ حالات بہتر ہونے سے پہلے مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔ ہنگامی خدمات پر دباؤ اور تناؤ ایک بہت بڑی تشویش ہے، بہت سے مریضوں کو ایمبولینسوں اور اے اینڈ ای میں طویل انتظار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لز شیرر، بہت سے لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے فراہم کی جانے والی دیکھ بھال کے بارے میں اپنے تجربات بتائے۔ بی بی سی نیوز کو بتایا کہ ان کی معمر والدہ نے گزشتہ ہفتے اپنے کیئر ہوم میں گرنے کے بعد ہسپتال کے کوریڈور میں ٹرالی پر30 گھنٹے سے زیادہ گزارے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی ایسا تجربہ نہیں کیا۔ یہ ایک وکٹورین ورک ہاؤس کی طرح تھا۔ نرسیں کہہ رہی تھیں کہ یہ کتنا برا ہے معمول کے علاج کے لیے، ہسپتال کی انتظار کی فہرست نومبر کے آخر میں کم ہو کر7.48ملین رہ گئی، جو کہ ستمبر 2023سے پہلے اور ستمبر 2023کی ریکارڈ بلند ترین 7.54ملین سے کم تھی۔ سوسائٹی فار ایکیوٹ میڈیسن کے ڈاکٹر ٹم ککسلے نے کہا کہ این ایچ ایس کو موسم سرما کے ایک خوفناک بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں اور عملے کے لیے حقیقت یہ ہے کہ ایسے مریضوں سے بھری ہوئی گزرگاہیں ہیں جو انحطاط پذیر دیکھ بھال کا سامنا کر رہے ہیں، جن کا علاج ایمبولینسوں کے عقب میں کیا جا رہا ہے کیونکہ ہسپتال میں جگہ نہیں ہے اور لامحالہ اس کے نتیجے میں بے پناہ جسمانی اور جذباتی نقصان ہوتا ہے۔ بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ سال بھر صلاحیت کی کمی ہوتی رہتی ہے، فلو کے سخت موسم کو موجودہ صورتحال کے لیے سیاسی بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

یورپ سے سے مزید