• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومتی پابندیاں، تعلیم اور روزگار کیلئے ویزوں کی درخواستوں میں 4 لاکھ کی کمی

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) برطانیہ میں قانونی نقل مکانی کو کم کرنے کے اقدامات کے بعد تعلیم حاصل کرنے اور کام کے ویزوں کی درخواستوں میں تقریباً 4لاکھ کی کمی آگئی ہے۔ ہوم آفس کے اعدادوشمار کے مطابق اپریل سے دسمبر 2023کے درمیان تعلیم اور کام کے ویزوں کیلئے 5لاکھ 46ہزار ایک سو درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ 2024میں اسی عرصے کے دوران 5لاکھ 90 ہزار افراد نے اپلائی کیا۔ اسی عرصے کے دوران ہیلتھ اینڈ کیئر کے شعبے میں درخواستوں کی تعداد 2لاکھ 99ہزار 8سو سے کم ہو کر 2024میں صرف 63ہزار 8سو رہ گئیں سب سے کم فرق ہنرمند افراد کی درخواستوں پر ہوا جو کہ 96ہزار 6سو کے بجائے 93ہزار 8سو رہا۔ اس بات کے خدشات ظاہر کئے گئے ہیں کہ یونیورسٹیوں اور کیئر انڈسٹری کے شعبوں میں اس افرادی کمی کے خاصے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ نئی قانونی پابندیوں میں کیئر ورکرز پر اپنی فیملی کو لانے کی پابندی اور ہنرمند افراد کیلئے مطلوبہ تنخواہ کی حد کو 38ہزار 7سو تک بڑھانا شامل تھا۔ طلبہ کو بھی اپنے خاندان کو اپنے ساتھ برطانیہ لانے سے روک دیا گیا اور نیشنل اوسط سے کم تنخواہ والے برطانوی کیلئے اپنی غیرملکی شریک حیات کو لانا بھی مشکل بنا دیا گیا۔ واضح رہے کہ دنیا کیلئے درخواست دینے کی تعداد میں کمی ان قانونی پابندیوں کے نتیجے میں ہو رہی ہے جو گزشتہ کنزرویٹیو حکومت نے متعارف کرائی تھی۔

یورپ سے سے مزید