• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکس نادہندگان، شارٹ فائلرز سے چھ ہزار ارب سالانہ ٹیکس وصولی کا پلان بنالیا، FBR

اسلام آباد (رپورٹ حنیف خالد) وزیراعظم شہباز شریف کے منظور کردہ نیشنل ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت ایف بی آر نے اپنے عملے کے توسط سے ٹیکس نادہندگان اور شارٹ فائلرز کے خلاف سخت ایکشن کا فیصلہ کیا ہے۔ 3500 ارب کا مزید سیلز ٹیکس جمع ہوسکے گا، کار دروازے پر ایف بی آر کا ’’لوگو‘‘ لگے گا، ہیڈ کواٹرز کا سنٹرل کنٹرول روم ہر گاڑی کی ٹریکنگ کا ذمہ دار ہوگا چھ ہزار ارب سالانہ ٹیکس وصولی کا پلان بنا لیا ’’دو لاکھ 60 ہزار مینوفیکچررز‘‘ صرف 42 ہزار سیلز ٹیکس رجیم میں رجسٹرڈ ب ڑے ٹیکس چوروں کو پکٹرنے کیلئے کسٹم/آئی آر سروس کے آڈیٹرز، سپرنٹنڈنٹس اور گریڈ 18تک کے افسر آپریشنل ڈیوٹی کریں گے ، اس سے نہ کوئی ٹیکس نادہندہ اور نہ ہی بدعنوان ایف بی آر کے انسپکٹر، آڈیٹر، سپرنٹنڈنٹ چھوٹے سے چھوٹے افسر سے لیکر بڑے سے بڑے افسر سے بچ پائے گا۔ رواں مالی سال کا 13 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا ٹیکس پورا کرنے کیلئے ایف بی آر کے ذریعے انکم ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی چوری روکی جائے گی۔ اس بارے میں گزشتہ روز ممبر ایف بی آر سعید اکرم نے جنگ سے خصوصی گفتگو کے دوران تازہ ترین ایف بی آر کے اعدادوشمار بتاتے ہوئے کہا کہ ایک ہزار دس گاڑیاں 13 سو سی سی کی منظوری کے باوجود 1199 سی سی کی گاڑیاں دی جارہی ہیں۔ گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ سے جو لیٹر آف انٹنٹ طے پایا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ یہ 1010 نئی گاڑیاں ان لینڈ ریونیو سروس اور کسٹم سروس کیلئے ہوں گی، یہ ملک بھر میں کسٹم کلکٹریٹ، سیلز ٹیکس فارمیشن، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور انکم ٹیکس فارمیشن میں کام کرنے والے آڈیٹرز، انکم ٹیکس انپسکٹرز، سپرنٹنڈنٹس، آپریزر اور بنیادی سکیل 18 کے افسران کو کسٹم ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، فیڈرل ایکسائز جمع نہ کرانے والوں کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کیلئے استعمال ہوں گی۔

اہم خبریں سے مزید