• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشتی حادثے میں جاں بحق 5 افراد کا تعلق گجرات کے ایک ہی گاؤں سے تھا


کشتی حادثے میں جاں بحق 5 افراد کا تعلق گجرات کے ایک ہی گاؤں سے تھا، زاہد بٹ نامی شخص بچ گيا، 4 جاں بحق افراد کے نام ریحان، عمر فاروق ، علی رضا اور ابوبکر ہیں۔

بچ جانے والے زاہد بٹ نے اپنے گھر والوں کو ٹیلی فون پر کشتی حادثے اور انسانی اسمگلرز کی بلیک میلنگ سے آگاہ کیا۔

زاہد کے اہلخانہ نے بتایا کہ انسانی اسمگلرز تمام افراد کو موریطانیہ کے ویزوں پر مختلف ایئرپورٹس سے لیکر گئے تھے، موریطانیہ میں ان افراد کو ایک سیف ہاؤس میں رکھا گیا تھا۔

زاہد بٹ نے بتایا کہ انسانی اسمگلرز نے کشتی کھلے سمندر میں روک کر بلیک میلنگ کی، اور مزید پیسے مانگے۔ 

انہوں نے بتایا کہ کشتی میں سوار پاکستانیوں پر تشدد بھی کیا گیا۔ شدید سردی اور بھوک سے کشتی میں افراد بیمار پڑ گئے تھے۔ انسانی اسمگلرز نے بیمار پاکستانیوں کو سمندر میں پھینک دیا تھا۔

کشتی میں سوار افراد چار ماہ پہلے پاکستان سے روانہ ہوئے تھے۔ انسانی اسمگلرز تمام افراد کو موریطانیہ کے ویزوں پر پاکستان سے لے کر گئے تھے۔

کشتی حادثہ میں جاں بحق 3 مزید افراد کے نام سامنے آگئے، جن میں  گجرات کے گاؤں ڈھولا کے رہائشی عاطف، عاقب اور جانی مہر شامل ہیں۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مراکش کی بندرگاہ دخلہ کے قریب تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، حادثےکی مزید تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے کشتی حادثے میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا۔

وزیر اعظم  شہباز شریف نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

قومی خبریں سے مزید