• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شوکت یوسفزئی کیخلاف ہرجانہ کیس‘ فریقین کو پیش ہونیکا حکم

پشاور(نیوزرپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لیاقت علی نے سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کےخلاف دائر 1ارب ہرجانہ کیس میں فریقین کو حتمی دلائل کیلئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کاحکم دیدیا ۔گزشتہ روز عدالت نے سماعت شروع کی تو شوکت یوسفزئی اور انکے وکیل معظم بٹ عدالت میں پیش ہوئے تاہم اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کے وکیل طارق افغان تاخیر سے پیش ہوئے جنہوں نے عدالت کو بتایاکہ وہ بحث کےلئے تیار ہیں اور ہم نے مکمل تیاری کی ہے تاہم مخالف فریق گزشتہ کئی تاریخوں میں پیش نہیں ہوئے ۔بعدازاں عدالت نے مزید سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاءکودلائل کیلئے پیش ہونے کاحکم دیا۔واضح رہے کہ اسفندیار ولی نے شوکت یوسفزئی کےخلاف 1ارب ہرجانے کا کیس دائر کیا ہے اور موقف اختیار کیا کہ انہوں نے میڈیا پر گفتگو کے دوران ان پر پختونخوا کے سرپر امریکہ سے ڈالرز لینے کا الزام عائد کیا ہے لہذا شوکت یوسفزئی یا معافی مانگے اور یا ہرجانہ ادا کرے۔پیشی کے بعد شوکت یوسفزئی نے کہاکہ 9 مئی کے بعد کیس کی ڈگری ہوئی تو اس وجہ سے حاضر نہ ہو سکا۔مخالف وکیل بہانے کررہے ہیں ۔میں نے ایک صحافی کے سوال پر کہا تھا کہ پختونوں کے سر پر سودا ہو رہاہے، اسی حوالے سے عدالت میں آج پیش ہوا ہوں۔یہ لوگ معاشی استحکام کا دعوی کرتے ہیں لیکن عوام کو ایک روپے کی ریلیف نہیں دے سکے۔ کل پیٹرول پھرمہنگا ہو گیا تھا۔عمران خان کے خلاف فیصلہ انصاف کی دھجیاں اڑائی گئیں،پاکستان کےلئے پہلے سے ہی جو فیصلے آ رہے ہیں اس پر پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہو رہی ہے،یہ فیصلے سیاسی انتقام کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے اس وقت بھی کہا تھا کہ انکے پاس اختیار نہیں ہے میں ان کےساتھ مذاکرات کیوں کروں۔ بانی پی ٹی آئی کےخلاف انہوںنے ایک جعلی مقدمہ بنایااور اس میں جعلی قسم کا فیصلہ سنایا۔این آراو کی ضرورت عمران خان کو نہیں بلکہ عطاتارڑ جیسے لوگوں کو ہے ۔وہ جس طرح بات کرتے ہیں جیسے تیل بیچ رہا ہو۔ حکومت دہشتگردی کو ختم کرنے پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے، صرف توجہ بانی پی ٹی آئی کے کیس پر تھی ۔
پشاور سے مزید