پشاور(نیوز رپورٹر ) صوبائی حکومت کی جانب سے حیات آباد میں دو نئے فیزیز فیز 8 اور فیز 9 شروع کرنے کے اعلامیہ کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے اس حوالے سے رٹ پیٹیشن حیات آباد کی رہائشی ہما خان ایڈوکیٹ نے مفاد عامہ کے تحت دائر کی ہے۔ رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے 3 دسمبر2024 کے اعلامیہ کو کالعدم قرار دیا جائے۔رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حیات اباد میں دو نئے فیزیز 8 اور 9 کی منظوری دی گئی ہے۔وہ گزشتہ 27 سال سے اپنے خاندان کے ہمراہ حیات اباد میں رہائش پزیر ہیں جو ایک پوش علاقہ ہے اور اپنی منفرد تعمیر کی وجہ سے ایک بہترین رہائشی علاقہ ہے اس کے علاوہ اس علاقہ میں بہترین سہولیات بھی موجود ہیں اور سیکیورٹی کے لحاظ سے بھی یہ دیگر علاقوں سے منفرد ہے۔ رٹ پیٹیشن کے مطابق حال ہی میں صوبائی حکومت نے حیات اباد میں دو نئے فیزیز 8 اور9 شروع کرنے کی منظوری دی ہے۔حالانکہ وہاں پر پہلے سے ہی 7 فیزیز موجود ہیں رٹ میں استدعا کی گئی ہے کہ صوبائی حکومت کا یہ اقدام غیرقانونی ہے کیونکہ ایسے اقدامات سے اگر اس علاقہ کو وسعت دی گئی تو سہولیات کا فقدان بھی سامنے آئے گا ۔ حالیہ چند برسوں میں گیس اور بجلی کے بلوں کی قیمتوں میں اضافہ سے وہاں کے مکین پہلے ہی سے بہت سے مسائل کا شکار ہیں اور زیادہ تر لوگ اب بہت خرچے برادشت کررہے ہیں لہذا صوبائی حکومت کا یہ اقدام غیرقانونی ہے رٹ کے مطابق اگر صوبائی حکومت واقعی رہائشی مسائل پر قابو پانا چاہتی ہے تو پشاور ویلی، ریگی ماڈل ٹاون اور دیگر ہاوسنگ سکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کرے تاکہ وہاں پر ہی نئے لوگوں کو شفٹ کیا جا سکے مگر بدقسمتی سے صوبائی حکومت وہاں پر ان چیزوں کی جانب توجہ نہیں دے رہی ۔رٹ میں صوباٸ حکومت، محکمہ بلدیات اور پی ڈی اے سمیت متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔