سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ نے ڈیپوٹیشن پر تعینات شوکت علی خانزادہ کی جانب سے حیدرآباد بورڈ کے قائم مقام ناظم امتحانات مسرور احمد زئی کو برطرف کرنے کے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری عباس بلوچ نے کہا کہ سیکریٹری کو یہ اختیار نہیں کہ وہ ناظمِ امتحانات کو برطرف کردے، یہ اختیار کنٹرولنگ اتھارٹی (وزیر اعلیٰ) کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل بی انٹرمیڈیٹ کے نتائج کے اجراء کے لیے حیدرآباد بورڈ میں ناظمِ امتحانات اور چیئرمین کے درمیان اختلافات ختم کرائے تھے، کچھ عرصے سے بورڈ کے معاملات خراب تھے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین کے لیے انٹرویوز فائنل ہوچکے ہیں، اب سیکریٹری اور کنٹرولرز کے انٹرویوز کرنے باقی ہیں۔ سندھ کے تمام بورڈز میں ان عہدوں پر تعیناتی سے صورتحال بہتر ہونے اور نتائج وقت پر آنے کی اُمید ہے۔
یاد رہے کہ حیدرآباد بورڈ کے چیئرمین کا تعلق سندھ یونیورسٹی کے شعبہ عمرانیات سے ہے جبکہ سیکریٹری شوکت علی خانزادہ کالج کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں اور دونوں سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں۔
شوکت علی خانزادہ کی ڈیپوٹیشن کی مدت بھی چند ہفتے قبل مکمل ہوچکی ہے جبکہ قائم مقام ناظمِ امتحانات مسرور احمد زئی گزشتہ 12 برس سے بطور نائب ناظمِ امتحانات کام کر رہے ہیں اور انہیں سابق وزیر اسماعیل راہو کے دور میں گریڈ 19دیا گیا تھا۔