• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سے انٹر طلباء کی نمایاں اکثریت میڈیکل کالجز میں داخلوں سے محروم

کراچی ( سید محمد عسکری) سندھ حکومت کی ڈومسائل پالیسی کی وجہ سے کراچی کے تعلیمی اداروں سے انٹر میٹرک اور او اور اے لیول کرنے والے امیدواروں کی نمایاں اکثریت میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے سے محروم ہو گئی اور ان کی جگہ تینوں صوبوں، وفاق اور اندرون سندھ کے طلبہ کراچی کے میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے پر کامیاب ہو گئے ہیں۔ کراچی میں ٹاپ نمبر پر آنے والی امیدوار نے اپنا میٹرک اور انٹر اسلام آباد سے کیا ہے جب کہ اس نے ڈومسائل کراچی کا لگایا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز جامشورو نے جو سندھ بھر کے سرکاری میڈیکل کالجوں کی فہرست جاری کی ہے اس میں کراچی کے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی 1180 نشستوں میں سے 600 سے زائد نشستیں غیر مقامی طلبہ نے حاصل کر لی ہیں۔ حیران کن طور پر ان طلبہ کے انٹرمیڈیٹ میں غیر معمولی نمبر ہیں، جو کراچی کے طلبہ کے لیے ممکن نہیں کیونکہ کراچی بورڈ میں 85 فیصد سے زائد نمبر لینے والے صرف 250 طلبہ تھے، جبکہ میڈیکل کی میرٹ لسٹ میں یہ تعداد 900 سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ واضح کرتا ہے کہ زیادہ تر داخلے پنجاب، خیبر پختونخوا، وفاق، اندرون سندھ، بلوچستان اور دیگر علاقوں کے طلبہ نے حاصل کیے ہیں۔ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو کے انتہائی ذمہ دار زرائع نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے تعلیمی اداروں سے انٹر میٹرک اور او اور اے لیول کرنے والے امیدواروں کی اکثریت میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلہ سے محروم ہو گئی کیونکہ دوسرے بورڈز والوں کے نمبر زیادہ تھے مگر ان کا ڈومسائل کراچی کے مختلف اضلاع کا تھا صرف کراچی میں میٹروپولٹن یونیورسٹی ( کے ایم ڈی سی) واحد یونیورسٹی تھی جس میں 100 فیصد کراچی کے امیدواروں کو داخلہ مل پایا کیونکہ وہاں کے ایم سی کی پالیسی کے مطابق صرف کراچی کے ڈومسائل کے ساتھ ساتھ کراچی کے تعلیمی اداروں سے ہی انٹر میٹرک اور او اور اے لیول کرنے والے امیدواروں کو ہی داخلہ دیا جاتا ہے۔ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اور لیاری میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس میں بھی امیدواروں کی بڑی اکثریت نے اپنا میٹرک اور انٹر بیرون کراچی سے کیا ہے اور وہ کراچی میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی نشستوں پر قابض ہو گئے ہیں۔ داخلہ کمیٹی کے ذرائع کے مطابق انھوں نے ایسے کیس بھی دیکھے ہیں جس میں امیدواروں کے پاس کراچی کے ساتھ دوسرے علاقے کا بھی ڈومیسائل تھا۔ یاد رہے کہ کراچی میں جامعہ این ای ڈی کی داخلہ پالیسی سب سے منفرد ہے وہ انجینئرنگ کی نشستوں پر تعلیمی بورڈز کے لحاظ سے داخلہ دیتی ہے 2800نشستوں پر 2400 نشستیں کراچی بورڈ کے لیے جب کہ باقی اندرون سندھ اور دیگر بورڈز کے لیے مختص ہیں۔

اہم خبریں سے مزید