• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ کو مینج کرنے کا تاثر بالکل غلط ، بیرسٹر عقیل ملک

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزارت قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو مینج کرنے کا تاثر بالکل غلط دیا جارہا ہے،سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ جنید اکبر کے صوبائی صدر بننے سے مولانا فضل الرحمان کا مسئلہ ختم ہوگیا ہے جس کے بعد اب پی ٹی آئی نے اپنی نئی سیاسی دھاک بٹھانے کے لئے میل ملاقات کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے، میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران امریکا میں ہونے والا سب سے بڑا جان لیوا فضائی حادثہ ۔کئی گھنٹے کی تلاش کے بعد امریکی ریسکیو نے تمام مسافروں کو مردہ قرار دیدیا ہے ،یہ 2001 کے بعد امریکی تاریخ کا سب سے بڑا جان لیوا فضائی حادثہ ثابت ہوا ہے ۔مشیر وزارت قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ آرٹیکل 200 موجود ہے اور یہ صدر کا اختیار ہے اور یہ آئین میں درج ہے پھر اس سے نہ میں اور نہ ہی آپ منحرف ہوسکتے ہیں بالکل ایک خط منظر عام پر آیا ہے تاہم یہ پاور تو صدر پاکستان کی ہے جس میں انہوں نے اگر ایک کورٹ سے کسی جج صاحب کو دوسرے کورٹ میں لانا ہے تو انہیں مشاورت متعلقہ چیف جسٹس صاحبان سے کرنی ہیں یہ مشاورت کا ایک پراسیس ہے جس کا استحقاق آئین صدر پاکستان کو دیتا ہے ۔ بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ خط میں فریش اپائنمنٹ کے حوالے سے بات کی گئی ہے جبکہ تبادلہ جو ہے و ہ اس سے الگ ہے کیونکہ جو ٹرانسفر ہے وہ کوئی فریش اپائنمنٹ نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کے لئے نیا حلف لینے کی ضرورت ہوتی ہے اس کے لئے تو جن جج کو ٹرانسفر کیا جارہا ہو ان کا راضی ہونا ضروری ہے اور یہ ٹرانسفر بھی کوئی مستقل بنیادوں پر نہیں ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو مینج کرنے کا تاثر بالکل غلط دیا جارہا ہے جبکہ ٹرانسفر کی مثالیں موجود ہیں حکومت کا اس معاملے میں انٹینشن بالکل کلیئر ہے اس کی نیت بالکل صاف ہے ۔ 15 ویں نمبر کے جج کو لاہور ہائیکورٹ سے اٹھا کر ٹاپ پر لے جانے کے سوال پر مشیر وزارت قانون نے کہا کہ ہمارے لئے چاروں صوبوں کے ہائیکورٹس برابر ہیں کسی کو کسی پر فوقیت حاصل نہیں ہے اس میں تو یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ جب اس نے سروس جوائن کی اور پھر جب اس کا ٹرانسفر ہوا تو ایسا ہے کہ اس کو بالکل نیچے لگادیا جائے گا تو ایسا ممکن نہیں ہے کیونکہ وہ اپنی سروس کے لحاظ سے ان کے برابر ہوگا ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں تو چاروں صوبوں سے ججز آئے ہیں جس کا مقصد یہ ہے کہ تمام تر صوبوں کی نمائندگی ہو ۔15 ویں نمبر کے جج کو لگانے کے بجائے نئی اپائنمنٹ کے سوال پر انہوں نے کہا ابھی تو یہ سب ایک مفروضے پر ہے اور صرف خبروں کی بنیاد پر یہ باتیں ہورہی ہیں سب کو پراسیس کا انتظار کرنا چاہئے کیونکہ آئین جس کی اجازت دیتا ہے اس سے نہ میں اور نہ ہی کوئی اور لڑسکتا ہے کیونکہ آئین تو مقدم ہے ۔ سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے پروگرام میں پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی راہ اپنانے کے حوالے سے اپنی گفتگو میں کہاکہ جنید اکبر کے خیبر پختونخواہ کے صوبائی صدر بننے سے جو معاملات ہیں وہ کافی تیز ہوگئے ہیں اس سے پہلے تو علی امین کی ذاتی مخاصمت تھی ڈیرہ اسماعیل خان میں مولانا کے ساتھ تو مسائل پیدا ہورہے تھے تاہم جنید اکبر کے صوبائی صدر بننے سے مولانا فضل الرحمان کا یہ مسئلہ ختم ہوگیا ہے جس کے بعد اب پی ٹی آئی نے اپنی نئی سیاسی دھاک بٹھانے کے لئے میل ملاقات کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔
اہم خبریں سے مزید