اراولپنڈی ( وسیم اختر ،سٹاف رپورٹر)ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل نے شہری کی گاڑی تحویل میں لے کر اسے مبینہ طورپربلیک میل کرنے والےکسٹم حکام کے خلا ف تحقیقات شروع کردی۔ڈائریکٹر ایف آئی اے کودی گئی درخواست میں شہری رانا رضوان نے مؤقف اختیار کیاکہ 12جولائی کی شام کشمیر ہائی وے پر میری گاڑی رجسٹریشن نمبر ایل یو333کو کسٹم انسپکٹر علی رضانے چیکنگ کے دوران روکا اور گاڑی تحویل میں لے کر ڈیٹینشن رسیدجاری کردی جس پر انہوں نے رجسٹریشن نمبر جان بوجھ کر غلط درج کیا۔اسی رات غفور نامی شخص کی کال سائل کوموصول ہوئی جس نے کہاکہ جو گاڑی کسٹم حکام نے تحویل میں لی ہے میں اس کو80لاکھ روپے کے عوض تمہیں واپس دلواسکتاہوں ۔سائل نے اسے بتایاکہ یہ گاڑی میں نے 80لاکھ روپے میں خریدی ہے ،میں اس کے اسی لاکھ روپے کس چیزکے دوں جب کہ میری گاڑی میں کوئی نقص بھی نہیں ہے اور ایکسائز ڈیوٹی وغیرہ سب کچھ اداشدہ ہیں اور ایکسائزکے کاغذات کے مطابق گاڑی بذریعہ سمارٹ کارڈسائل کے نام ٹرانسفر ہے۔مذکورہ گاڑی کے اور ایکسائزکی فائل کے مطابق انجن نمبر اور چیسزنمبر ایک جیسے ہیں اور 15کے ریکارڈ میں بھی سائل کی گاڑی کلئیر ہے۔19جولائی کو کسٹم حکام نے میرے علم میں لائے بغیر گاڑی غائب کروائی۔اسی ایک ہفتے کے دوران غفور80لاکھ روپے سے ڈیمانڈ 20لاکھ روپے پر لے آیا اور سائل سے ملاقات کے دوران اس نے کئی مرتبہ مشاورت کے لئے انسپکٹرکوکال کی۔اسی اثنامیں کسٹم حکام نے دوبارہ لیب ٹیسٹ کی تاریخ 9اگست رکھی ۔ وہ مقررہ تاریخ اور وقت پر موجودتھالیکن ٹیسٹ نہ کیاگیابلکہ 10اگست کو لیب ٹیسٹ سائل کی عدم موجودگی میں کسٹم وئیر ہاؤس اسلام آباد میں کیاگیا۔اس سارے عرصہ میں غفور سائل سے مسلسل رابطہ میں رہااور پیسوں کی ڈیمانڈ 12لاکھ روپے تک لے آیااور بتایاکہ ان پیسوں کو دئیے بغیر جان نہیں چھوٹے گی ۔لیب ٹیسٹ 10اگست کو کیاگیاجب کہ جورپورٹ دی گئی اس پر 22جولائی تاریخ درج ہے ۔کسٹم حکام نے ذاتی مفاد اور پیسوں کے لالچ میں گاڑی کواپنے پاس رکھاہواہے ۔