راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)پنڈ نصرالہ میں نوعمر لڑکے سے نازیبا حرکتیں کرنے کاگلہ کرنے پر ملزموں نے فائرنگ کردی جس سے متاثرہ لڑکے کاوالد اور ملزموں کااپنا ایک ساتھی فائرلگنے سے زخمی ہوگئے۔ تھانہ نصیرآباد کو رحیم خان نے بتایا کہ میں اپنے بیٹے محمد اسماعیل عمر 40 سال اور دیگر اہل خانہ کے ہمراہ اپنے گھر موجود تھا کہ میرا 13 سالہ پوتا روتا ہوا گھر آیا جس نے بتایا کہ علیان نے اپنے بھائی اور لیاقت کے بیٹے کے ساتھ مل کر زبردستی اس سے ناز یبا حرکات کیں، ویڈیو بنائی اور کسی کو بتانے کی صورت میں جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی ہیں جس پر میرے بیٹے جلیل نے علیان وغیرہ کو برا بھلا کہا۔ علیان وغیرہ نے یہ بات گھرجا کر بتائی ۔تھوڑی دیر بعد ہمارے گھر کے باہر شور شرابہ ہوا سن کر باہر نکلے دیکھا تو گھر کے باہر لیاقت ،نزاکت ، یاسین ،امین ،اسماعیل ،سمیع ہمراہ آٹھ دس نامعلوم ملزمان موجود تھے ۔تمام لوگ مسلح پسٹلز تھے جنہوں نے ہمیں دیکھتے ہی گالیاں دینا شروع کر دیں ۔ ہماری منت سماجت کرنے پر لیاقت وغیرہ ہماری بیٹھک میں آگئے۔ دوران بات چیت لیاقت وغیرہ نے دوبارہ ہمیں دھمکیاں وغیرہ دینا شروع کر دیں ۔میرے بیٹے محمد اسماعیل کو زبردستی پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر لے آئے ۔ باہر آتے ہی اسماعیل نے اپنے پسٹل سے فائرنگ شروع کر دی ۔ایک فائر میرے بیٹے محمد اسماعیل کو لگا ۔ ہم نے اسماعیل ولد نزاکت کو پکڑنے کی کوشش کی ۔ اس نے بھاگتے ہوئے فائر کیا جو اس کے چچا کی ٹانگ پر لگا ۔لیاقت وغیرہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوائی فائرنگ کرتے موقع سے فرار ہو گئے ۔