فاسٹ بولر نسیم شاہ نے مداحوں سے میچ کے ٹکٹس نہ مانگنے کی درخواست کر دی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے نسیم شاہ نے کہا کہ بھائیو! ہم لوگوں کو 3 سے 4 ٹکٹس ملتے ہیں اور دو تین سو لوگ ہوتے ہیں، براہِ مہربانی ناراض نہ ہوا کریں، اپنی فیملی کو بھی بعض اوقات منع کرنا پڑتا ہے۔
نسیم شاہ نے کہا کہ مجبوری ہے سب کو خوش نہیں رکھ سکتے، بس ٹکٹ نہ مانگا کریں۔
نسیم شاہ نے کہا کہ جب 12، 13 برس کی عمر میں لاہور کرکٹ کھیلنے آیا تو ایک شخص نے ایک بال دیکھ کر کہا کہ فرسٹ کلاس تو آپ ابھی کھیل سکتے ہو، مجھے والد نے ایک ڈیڑھ ماہ کھیلنے کے لیے دیا کہ کچھ ہو گیا تو ٹھیک ورنہ اسکول واپس آؤں۔
نسیم شاہ نے کہا کہ سلمان قادر نے میرے بارے میں پیش گوئی کی تھی اور پھر میں نے بہت محنت کی، میں یہاں تک بڑی محنت کے بعد پہنچا ہوں، ری ہیب کر کے واپس آنا کسی بھی کھلاڑی کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی گیند کا اپنا ایک پریشر ہوتا ہے اور نئی گیند سے وکٹ لینا بہت اہم ہوتا ہے، کوشش کرتا ہوں کہ ون ڈے کرکٹ میں ڈسپلن کے ساتھ بولنگ کروں۔
نسیم شاہ نے کہا کہ ٹیل اینڈرز کی جب پارٹنر شپ لگتی ہے تو بولرز مایوس ہوتے ہیں، اسی کو دیکھتے ہوئے میں بھی پارٹنر شپ لگانے کی کوشش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں کلب جا کر اپنی بیٹنگ پر کام کرتا ہوں اور کوشش کرتا ہوں کہ جلد وکٹ نہ دوں، کلب کے میچ میں اوپننگ کرتا ہوں، چیمپئنز ٹرافی کے لیے پُرجوش بھی ہیں اور تیار بھی ہیں، فینز یہاں اسٹارز کو کھیلتا ہوا دیکھیں گے۔