• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ٹیم سے باہر کیوں تھا؟ فخر زمان نے خود ہی بتا دیا

فخر زمان— فائل فوٹو
فخر زمان— فائل فوٹو

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹر فخر زمان نے اپنے پاکستان ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ بتا دی۔

فخر زمان اور نسیم شاہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کی پوڈ کاسٹ میں سلمان بٹ نے گفتگو کی۔

گفتگو کرتے ہوئے فخر زمان نے کہا کہ مجھے انجری نہیں تھی بلکہ بیمار تھا اور بیماری کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ہائپر تھائیرائیڈ ہو گیا تھا، 10 کلو وزن کم ہوا اور پٹھے کمزور ہو گئے تھے، ری کوری میں وقت لگا اسی وجہ سے ٹیم سے باہر تھا کوئی اور وجہ نہیں تھی۔

فخر زمان  نے کہا کہ اب میں مکمل فٹ ہوں، ڈومیسٹک میں شروع کے چار پانچ میچز مشکل تھے جیسے کھیلنا بھول گیا ہوں، آہستہ آہستہ بہتر ہوا ہوں اور اچھی پرفارمنس رہی، اب تو مکمل صحت یاب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی بڑا اہم ایونٹ ہے، پُرجوش ہیں کہ پاکستان میں آئی سی سی ایونٹ ہو رہا ہے، میری شروعات بھی چیمپئنز ٹرافی سے ہوئی تھیں، کوشش کروں گا کہ یہ چیمپئنز ٹرافی میرے اور ٹیم کے لیے یادگار رہے۔

فخر زمان نے کہا کہ بابر اعظم جیسی کلاس کے بیٹر کے لیے نمبر معنی نہیں رکھتا، امید ہے کہ وہ اوپننگ میں اچھا کریں گے اور میرے لیے چیزیں آسان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں بھارت کے خلاف میچ بھی اسی مائنڈ سیٹ سے کھیلتا ہوں جیسا دوسری ٹیموں کے خلاف کھیلتا ہوں۔

علاوہ ازیں فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کہا کہ جب 12، 13 برس کی عمر میں لاہور کرکٹ کھیلنے آیا تو ایک شخص نے ایک بال دیکھ کر کہا کہ فرسٹ کلاس تو آپ ابھی کھیل سکتے ہو، مجھے والد نے ایک ڈیڑھ ماہ کھیلنے کے لیے دیا کہ کچھ ہو گیا تو ٹھیک ورنہ اسکول واپس آؤں۔

نسیم شاہ نے کہا کہ سلمان قادر نے میرے بارے میں پیش گوئی کی تھی اور پھر میں نے بہت محنت کی، میں یہاں تک بڑی محنت کے بعد پہنچا ہوں، ری ہیب کر کے واپس آنا کسی بھی کھلاڑی کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی گیند کا اپنا ایک پریشر ہوتا ہے اور نئی گیند سے وکٹ لینا بہت اہم ہوتا ہے، کوشش کرتا ہوں کہ ون ڈے کرکٹ میں ڈسپلن کے ساتھ بولنگ کروں۔

نسیم شاہ نے کہا کہ ٹیل اینڈرز کی جب پارٹنر شپ لگتی ہے تو بولرز مایوس ہوتے ہیں، اسی کو دیکھتے ہوئے میں بھی پارٹنر شپ لگانے کی کوشش کرتا ہوں۔

نسیم شاہ نے کہا کہ میں کلب جا کر اپنی بیٹنگ پر کام کرتا ہوں اور کوشش کرتا ہوں کہ جلد وکٹ نہ دوں، میں کلب کے میچ میں اوپننگ کرتا ہوں، چیمپئنز ٹرافی کے لیے پُرجوش بھی ہیں اور تیار بھی ہیں، فینز یہاں اسٹارز کو کھیلتا ہوا دیکھیں گے۔

فاسٹ بولر نے کہا کہ بھائیو! ہم لوگوں کو 3 سے 4 ٹکٹس ملتے ہیں اور دو تین سو لوگ ہوتے ہیں، براہِ مہربانی ناراض نہ ہوا کریں، اپنی فیملی کو بھی بعض اوقات منع کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجبوری ہے سب کو خوش نہیں رکھ سکتے، بس ٹکٹ نہ مانگا کریں۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید