کاؤنٹی چیمپئن شپ 2025ء کے لیے نوٹنگھم شائر نے پاکستانی فاسٹ بولر محمد عباس کو سائن کر لیا۔
پاکستانی فاسٹ بولر محمد عباس اس برس کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ناٹنگھم شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے لیے کھیلیں گے۔
34 سالہ عباس ڈویژن ون میں ناٹنگھم شائر کی جانب سے 6 کاؤنٹی چیمپئن شپ میچز میں حصہ لیں گے۔
وہ مئی میں ناٹنگھم شائر کی ریڈ بال ٹیم کا حصہ بنیں گے اور ستمبر میں چیمپئن شپ کے آخری مرحلے کے لیے ٹرینٹ برج واپس آئیں گے جو ناٹنگھم شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کا ہوم گراؤنڈ ہے۔
محمد عباس نے 2017ء میں پاکستان کے لیے اپنا ڈیبیو کیا، وہ اب تک 27 ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہیں اور 100 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔
دسمبر 2024ء میں 3 سال کے طویل وقفے کے بعد انہیں جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے قومی ٹیسٹ ٹیم میں واپس بلایا گیا تھا جہاں انہوں نے 2 میچوں کی سیریز میں 10 وکٹیں حاصل کی تھیں جن میں پہلے ٹیسٹ میں 6/54 کی شاندار کارکردگی بھی شامل ہے۔
اگرچہ وہ کئی سال سے پاکستان کی قومی ٹیم سے باہر رہے ہیں مگر محمد عباس نے اس دوران کاؤنٹی چیمپئن شپ میں اپنی شاندار کارکردگی سے بھرپور کامیابیاں سمیٹیں اور فاسٹ بولنگ کے لیے سازگار انگلش کنڈیشنز سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
2018ء اور 2019ء میں انہوں نے لیسٹر شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے لیے کھیلتے ہوئے 2 سیزنز میں 79 وکٹیں حاصل کیں۔
2019ء کے سیزن کے اختتام پر انہوں نے 2020ء کے سیزن کے لیے ناٹنگھم شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے ساتھ معاہدہ کیا لیکن کوویڈ-19 کی وباء کے باعث وہ ٹیم کے لیے نہیں کھیل سکے۔
بعد ازاں2021ء میں کوویڈ پابندیاں نرم ہونے کے بعد ہیمپشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب نے انہیں اپنی ٹیم میں شامل کر لیا تھا۔
نوٹنگھم شائر کرکٹ کلب کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں محمد عباس نے کہا ہے کہ وہ بالآخر ٹرینٹ برج میں کھیلنے کا موقع ملنے پر نہایت خوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرینٹ برج کرکٹ کھیلنے کے لیے ایک خاص جگہ ہے اس لیے اس گراؤنڈ کو اس سیزن میں اپنا گھر کہنا خوشی کی بات ہو گی خاص طور پر اس بات کو مدِنظر رکھتے ہوئے کہ میں 5 سال پہلے ناٹنگھم شائر کے لیے نہیں کھیل سکا تھا۔
محمد عباس نے یہ بھی کہا ہے کہ میں نے انگلش کرکٹ میں کھیلنے کا بے حد لطف اٹھایا ہے اور ناٹنگھم شائر کی ٹیم ایک زبردست مرحلے میں ہے، میں ان کی کامیابی میں کسی بھی طرح کا تعاون کرنے کے لیے بے حد پُرجوش ہوں۔
یاد رہے کہ محمد عباس 2021ء میں ہیمپشائر کا حصہ بنے اور فوراً ہی اپنی شاندار کارکردگی سے کلب پر اپنا بھر پور اثر چھوڑا، اپنے پہلے ہی میچ میں جو مڈل سیکس کے خلاف تھا انہوں نے 6 وکٹیں حاصل کیں، جن میں ایک ہیٹ ٹرک بھی شامل تھی۔
مجموعی طور پر انہوں نے 4 برسوں میں ہیمپشائر کے لیے 47 کاؤنٹی چیمپئن شپ میچز کھیلے اور 19.26 کی زبردست اوسط اور 48.13 کے عمدہ اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 180 وکٹیں حاصل کیں۔
ہیمپشائر کرکٹ کلب کی مینز ٹیم کے کرکٹ ڈائریکٹر، جائلز وائٹ نے محمد عباس کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کلب کا اسٹاف اور کھلاڑی یکساں ان کی کمی محسوس کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ محمد عباس کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ہمیشہ بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں شامل رہے ہیں اور انہوں نے ہیمپشائر کے لیے بار بار اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے، ان کی شخصیت کو ڈریسنگ روم اور میدان میں بے حد یاد کیا جائے گا اور کلب میں موجود ہر شخص ان کے مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہے۔
محمد عباس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ہیمپشائر کے مداحوں اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہیمپشائر میں گزارے گئے 4 سال کے ہر لمحے کو میں نے بھرپور انجوائے کیا، تمام ممبرز، مداحوں، کھلاڑیوں اور عملے کے افراد کا شکریہ جنہوں نے مجھے ہمیشہ خوش آمدید کہا، میں آپ سب کو یاد کروں گا لیکن نئے چیلنج کے لیے بھی پُرجوش ہوں۔
دوسری جانب ناٹنگھم شائر کے ہیڈ کوچ پیٹر مورز نے محمد عباس کی شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے تجربہ کار اور کامیاب کھلاڑی آسانی سے دستیاب نہیں ہوتے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عباس کا کنٹرول اور کسی بھی قسم کی پچ پر وکٹیں لینے کی صلاحیت بلا شبہ انہیں ایک قیمتی اثاثہ بناتی ہے، وہ کئی برسوں تک ہمارے خلاف ایک مشکل حریف کے طور پر پرفارم کرتے آئے ہیں، ہمارے پاس اس سیزن کے لیے ایک زبردست بولنگ اٹیک پہلے ہی موجود ہے اور محمد عباس کی مہارت اور تجربہ ہماری بولنگ لائن اپ میں ایک مختلف پہلو لے کر آئے گا۔
واضح رہے کہ انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ کا آغاز رواں سال 4 اپریل سے ہو گا۔