اسلام آباد (مہتاب حیدر) 0.43 ٹریلین روپے کے اعدادی تفاوت کے ساتھ پاکستان کا مجموعی بجٹ خسارہ اضافی سے خسارے میں تبدیل ہو گیا ہے، جو رواں مالی سال2024-25کی پہلی ششماہی میں1.54ٹریلین روپے تک پہنچ گیا، جو مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 1.2فیصد بنتا ہے۔ آئندہ ماہ کے اختتام تک 7ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزہ مذاکرات کے لئے آئی ایم ایف کے مکمل مشن کی آمد سے قبل پاکستان کا مجموعی مالی توازن پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران مجموعی سرپلس سے رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر) کے خسارے میں بدل گیا۔ پہلی سہ ماہی میں مالیاتی سرپلس بنیادی طور پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے منافع کی وجہ سے ہوا، کیونکہ یکمشت ادائیگی نے خسارے کو سرپلس میں تبدیل کر دیا۔