انسانی عمر پر اثر انداز ہونے والے کئی عوامل ہیں، جن میں طرزِ زندگی نمایاں حیثیت رکھتی ہے۔ قابلِ تبدیل طرزِ زندگی جیسے کہ خوراک، ورزش، اور کم بیٹھنے کی عادت کو محدود کر کے، آپ عمر میں اضافہ اور بڑھاپے میں زندگی کی کیفیت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ جیسا کہ کسی بھی عزم میں، تسلسل کلیدی حیثیت رکھتا ہے، اس لیے ایسی صحتمند عادات کو اپنانا ضروری ہے جو آپ کو مصروف اور خوش رکھیں۔
طویل عمر کی سائنس ۔ یعنی انسانی زندگی کے دورانیے کو بڑھانے کی سائنس۔ سال بہ سال بہتر ہوتی جا رہی ہے۔
اگرچہ اب تک ہمیں نوجوانی کا کوئی چشمۂ حیات نہیں ملا، تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ طرزِ زندگی کے انتخاب، خاص طور پر خوراک اور ورزش، ہماری طویل اور صحت مند زندگی پر بڑا اثر ڈالتے ہیں۔ یہ ایک اچھی خبر ہے، کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ آپ ان عوامل پر زیادہ قابو رکھتے ہیں جو آپ کی عمر کو متاثر کرتے ہیں۔
اگرچہ ہم اپنے جینز کو تبدیل نہیں کر سکتے، لیکن سائنسی شواہد بتاتے ہیں کہ جینیاتی بناوٹ زندگی کے دورانیے کی ایک پیچیدہ گتھی کا صرف ایک حصہ ہے۔ آج زیادہ توجہ صرف عمر بڑھانے کے بجائے صحت مند بڑھاپے پر دی جا رہی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن ایجنگ کے ڈویژن آف ایجنگ بایولوجی میں ہیلتھ سائنٹسٹ ایڈمنسٹریٹر، ڈاکٹر امانڈا بوائس کے مطابق، ’’ہمیں جو سوال پوچھنا اور اس پر توجہ دینی چاہیے، وہ یہ ہے کہ صحت مند بڑھاپا کیا ہے اور صحت کے ساتھ زندگی کے سال بڑھانا زیادہ اہم ہے، نہ کہ صرف زندگی کا دورانیہ بڑھانا۔‘‘
ذیل میں صحت اور طب کے مختلف ماہرین کی آراء پیش کی جارہی ہیں، جنھوں نے طویل عمر گزارنے اور gracefully بڑھاپے کو بہتر بنانے کے بہترین اور عمل کرنے کے قابل مشورے دیے ہیں۔
اپنی خوراک میں بحیرۂ روم (Mediterranean)اور جاپانی ذائقے کا اضافہ کریں
تحقیق کی روشنی میں خوراک کے وہ انداز جو طویل زندگی کو بہتر بناتے ہیں اور بیماریوں سے بچاتے ہیں، بحیرۂ روم کی خوراک اور جاپانی/اوکیناوان خوراک سب سے مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔ثقافت اور جغرافیہ میں فرق کے باوجود، یہ دونوں غذائیں کچھ مماثلت رکھتی ہیں۔
ان میں پروٹین کے لیے مچھلی کو بنیادی حیثیت حاصل ہے، جو دماغی طاقت اور دل کی صحت کے لیے مفید چکنائیوں سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ غذائیں تازہ یا خمیر شدہ سبزیوں پر مشتمل ہوتی ہیں اور پراسیس شدہ غذاؤں اور چینی کے استعمال کو محدود کرتی ہیں۔
اسٹینفورڈ میڈیسن کی کلینیکل ڈائٹیشین ایلیسا کوان کا کہنا ہے، ’’جب ہم طویل زندگی کی بات کرتے ہیں، تو ہمیں ایسے غذائی انداز کو مدِ نظر رکھنا چاہیے جو دیرپا اثر ڈال سکیں اور سب سے بڑھ کر، پائیدار ہوں۔‘‘
اگر آپ اپنی خوراک کو ان طریقوں سے بہتر بنانا چاہتے ہیں مگر نہیں جانتے کہ کہاں سے شروع کریں، تو یہاں کچھ سادہ تجاویز ہیں:
کلیولینڈ کلینک کی غذائیت کی ماہر کرسٹن کرک پیٹرک کا کہنا ہے، ’’کسی ایک جز پر توجہ دیں اور یقینی بنائیں کہ یہ آپ کی ذاتی، مذہبی، یا ثقافتی ترجیحات کے مطابق ہو۔ مثال کے طور پر، اگر آپ دالیں پسند کرتے ہیں، تو انہیں سبزیوں کے ساتھ چاول کے بجائے استعمال کریں۔ لیکن اگر آپ مچھلی پسند نہیں کرتے، تو دوسرے پروٹین کے ذرائع پر توجہ دیں۔‘‘
اضافی وزن کم کریں
موٹاپے کا تعلق کئی دائمی بیماریوں، جیسے امراضِ قبل اور ذیابیطس، اور کم عمر کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ زیادہ تر بالغ افراد کے لیے کچھ اضافی وزن کم کرنا طویل عمر اور مجموعی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
وزن کم کرنے کی بجائے اپنے عمر، جنس، اور قد کے مطابق مثالی وزن کے بارے میں جانیں۔ اپنے وزن کا صرف 5 فیصد کم کرنا بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر جیسے عوامل پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔
ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ میں شعبۂ غذائیت کے پروفیسر ڈاکٹر فرینک بی ہو کہتے ہیں، ’’زندگی کے مختلف مراحل میں صحت مند وزن کو برقرار رکھنا صحت مند بڑھاپے اور زندگی اور صحت کے برسوں میں اضافے کے لیے ضروری ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’طبی تجربات نے ثابت کیا ہے کہ طرزِ زندگی میں تبدیلی، ادویات جیسے GLP-1 ایگونِسٹس، یا وزن کم کرنے کی سرجری کے ذریعے حاصل کردہ وزن میں کمی کا تعلق دائمی بیماریوں، جیسے ذیابیطس، دل کی بیماریوں، اور بعض اقسام کے کینسر، اور قبل از وقت موت کے کم خطرے سے ہے۔‘‘
زیادہ بیٹھنے کی عادت کم کریں
آپ شاید اپنی صحت کے لیے ضرورت سے زیادہ بیٹھتے ہیں، جو آپ کی غلطی نہیں۔ کمپیوٹر استعمال کرتے وقت، ٹی وی دیکھتے وقت، یا کافی شاپ پر دوستوں سے ملتے وقت آپ بیٹھتے ہیں۔ لیکن ہماری زندگی جتنی زیادہ بیٹھنے کی عادی ہو چکی ہے، سائنس نے اس کے منفی اثرات پر توجہ دی ہے۔
’’سست روی کا تعلق ذیابیطس، دل کی بیماریوں، اور قبل از وقت موت کے بڑھتے ہوئے خطرے سے ہے۔ اس خطرے کا زیادہ تر تعلق موٹاپے میں اضافے اور جسمانی سرگرمی کے کم ہونے سے ہے،‘‘ ڈاکٹر ہو نے کہا۔
ورزش کریں۔ جتنی زیادہ، اتنی بہتر
باقاعدہ ورزش آپ کی صحت کے لیے سب سے بہترین چیزوں میں سے ایک ہے، اور یہ صرف جسمانی صحت کے لیے نہیں بلکہ دماغی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔امریکی سی ڈی سی کے مطابق، بالغ افراد کو ہفتے میں کم از کم 150 منٹ اعتدال پسند جسمانی سرگرمی میں حصہ لینا چاہیے۔
سگریٹ نوشی ترک کریں
جی ہاں، آپ نے یہ پہلے بھی سنا ہوگا، لیکن یہ سچ ہے کہ سگریٹ نوشی چھوڑنے سے آپ زیادہ عرصہ زندہ رہ سکتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق، کبھی سگریٹ نہ پینے والے افراد میں زندگی کی توقعات میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔