برطانوی سیاست دان نائجل فاریج کی جماعت ریفارم یو کے کو حاصل ووٹرز کی سپورٹ تیزی سے لیبر پارٹی کے لیے مشکلات بڑھا رہی ہے۔
حالیہ اوپینیم پول کے مطابق نائجل فاریج کی پارٹی لیبر کے ساتھ مسابقتی پوزیشن پر پہنچ گئی ہے، جس سے ان حلقوں کی نمائندگی کرنے والے ممبرانِ پارلیمنٹ (ایم پیز) میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔
پولنگ کے نتائج کے مطابق لیبر کو 27 فیصد، ریفارم یو کے 26 فیصد جبکہ کنزرویٹو پارٹی کو 22 فیصد حمایت حاصل ہے۔ اس کے علاوہ لبرل ڈیموکریٹس اور گرین پارٹی بالترتیب 11 فیصد اور 8 فیصد پر رجسٹر ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ عام انتخابات کے فوراً بعد ہونے والی پولنگ سے اب تک ریفارم یو کے کی حمایت میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ عام انتخابات میں دوسری سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرنے والی جماعت ریفارم یو کے کے 37 فیصد حامیوں نے امیگریشن اور بارڈر کنٹرول کو اپنی حمایت کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے جبکہ تقریباً 36 فیصد حامیوں نے سیاسی جماعت کی یورپی یونین مخالف پوزیشن کو حمایت کی وجہ قرار دیا ہے۔
اس سروے میں گزشتہ عام انتخابات کے بعد سے سر کیئر اسٹارمر کی ذاتی درجہ بندی میں نمایاں کمی کو مزید ظاہر کیا گیا ہے۔