پشاور (وقائع نگار )9فروری 1984ء کو طلبہ یونین پر پابندی کیخلاف اسلامی جمعیت طلبہ نے 10فروری کو ملک بھر کیطرح خیبر پختونخوا کی جامعات،کالجز اور رہائشی حلقوں میں ”یوم سیاہ“منانے کا اعلان کیا ہے یوم سیاہ کی مناسبت سے صوبہ بھر کی بڑی جامعات میں علامتی مظاہروں کا انعقاد کیا جائے گا۔ ناظم ا ٰ علیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حسن بلال ہاشمی نے 9فروری یوم سیاہ کے حوالے سے ایک بیان میں کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے 24 اکتوبر 2024 کے فیصلے اور سندھ و خیبر پختونخوا حکومتوں کے اعلانات کے باوجود طلبہ یونین کا عملی طور پر بحال نہ ہونا جمہوری نظام پر سوالیہ نشان ہے طلبہ یونین طلبہ کا بنیادی جمہوری حق اور قیادت کی نرسری ہے، جسے 1984 میں آمر جنرل ضیاء الحق نے ختم کیا، اور 41 سال گزرنے کے باوجود بحال نہیں کیا جا سکا۔ مرکزی و صوبائی حکومتیں طلبہ یونین کی بحالی اور انتخابات کے فوری انعقاد کے لیے عملی اقدامات کریں، جبکہ سیاسی جماعتیں روایتی بیانات کے بجائے اس حق کے احیاء میں سنجیدہ کردار ادا کریں۔ اسلامی جمعیت طلبہ واضح کرتی ہے کہ اگر طلبہ کو ان کا حق نہ دیا گیا تو ہماری جمہوری جدوجہد بھرپور انداز میں جاری رہے گی ..