سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
فوجی عدالت سے سزا یافتہ کے وکیل سلمان اکرم راجہ سپریم کورٹ نہ پہنچ سکے۔
دورانِ سماعت وکیل رانا وقار نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ ٹریفک میں پھنسے ہوئے ہیں۔
جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آج معلوم تھا راستے بند ہیں تو ٹائم پر نکل آتے، شاید سلمان اکرم راجہ چاہتے ہیں کہ ملزمان جیلوں میں سڑتے رہیں، اگر کیس نہیں چلانا چاہتے تو ان کی مرضی ہے۔
جسٹس امین الدین نے سوال کیا کہ کیا دوسرے کسی بھی فریق کا کوئی وکیل ہے؟
عدالتی عملے نے ججز کو جواب دیا کہ کسی فریق کا کوئی وکیل نہیں پہنچ سکا۔
جسٹس مندوخیل نے کہا کہ رانا صاحب آپ بھی تو پہنچ گئے ہیں تو راجہ صاحب بھی پہنچ سکتے تھے۔
سماعت کے دوران جسٹس امین الدین نے کہا کہ کیس سماعت کے لیے پکارا گیا، سلمان اکرم راجہ عدالت میں موجود نہیں تھے، فریق مقدمہ کے وکلاء میں سے کوئی دلائل دینا چاہے تو دے سکتا ہے، کیا ویڈیو لنک پر کوئی فریق مقدمہ کا وکیل ہے تو دلائل دے سکتا ہے۔
عدالتی عملے نے بتایا کہ ویڈیو لنک پر بھی کوئی وکیل موجود نہیں ہے۔
جس کے بعد جسٹس امین الدین نے کہا کہ ٹھیک ہے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دیتے ہیں۔