معروف امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیش ایکس کے بانی ایلون مسک نے ٹک ٹاک خریدنے سے انکار کر دیا۔
ایلون مسک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میرا ٹک ٹاک خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ نہ تو میں ٹک ٹاک استعمال کرتا ہوں اور نہ ہی اس ایپ کے فارمیٹ سے واقف ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ میں ٹک ٹاک خریدنے کی کوئی کوشش نہیں کر رہا اور میں بہت کم ہی کوئی کمپنی خریدتا ہوں، سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر کو خریدنا بھی ایک غیر معمولی اقدام تھا کیونکہ میں عموماً کمپنیاں خریدنے کی بجائے خود کمپنیاں بنانے کو ترجیح دیتا ہوں۔
یاد رہے کہ کچھ عرصے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ امریکا میں چین کی مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے پیشِ نظر چینی حکام امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے امریکی جریدے فوربز نے اپنی رپورٹ میں تجزیہ کار ڈین آئیوز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر ایلون مسک امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز کو خریدنے کا ارادہ کرتے ہیں تو وہ یہ ڈیل 40 سے50 بلین ڈالرز کی بھاری قیمت پر کر سکتے ہیں۔
ڈین آئیوز کا خیال ہے کہ امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز کو خریدنے کی ڈیل ایلون مسک اور ان کی سوشل میڈیا کمپنی ایکس کے لیے ایک ’سنہری اثاثہ‘ ثابت ہو گی۔