کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےکراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی روک تھام کیلئے سخت ہدایات جاری کردیں۔ اجلاس سے متعلق میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت نے تمام ہیوی ٹریفک گاڑیوں کی فٹنس اور رجسٹریشن کے حوالے سے فوری ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا ،سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی گاڑی کو سڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی، پورے صوبے میں چارجڈ پارکنگ ختم کی جا رہی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے جاپان کے سفیر اکاماٹسو شیوچی نے ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جاپانی کمپنیوں کو کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت صوبے بھر میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر کرنے کے لیئے کام کر رہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاوس میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، وزیر بلدیات سعید غنی، وزیر ایکسائز مکیش کمار چاولہ، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری انرجی مصدق خان، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی، سیکریٹری ایکسائز سلیم راجپوت، سیکریٹری قانون علی احمد بلوچ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن شریک ہوئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ ایکسائز، بلدیات، ٹریفک پولیس اور ضلعی پولیس کو آئی جی پولیس کے ذریعے سخت ہدایات جاری کیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر اطلاعات شرجیل میمن کو ہدایت دی کہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے متعلق پریس کانفرنس کے ذریعے عوام کو آگاہ کیا جائے ۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں وزیراعلی نے تمام متعلقہ محکموں کے اتفاق رائے سے کئی اہم فیصلے کئے۔ سندھ حکومت نے تمام ہیوی ٹریفک گاڑیوں کی فٹنس اور رجسٹریشن کے حوالے سے فوری ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اب ہر بھاری گاڑی بشمول موٹرسائیکلوں اور بڑی ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے لیے ایک درست فٹنس سرٹیفکیٹ کا ہونا لازمی ہے۔ فٹنس سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی گاڑی کو سڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس سلسلے میں ہماری پہلی ترجیح ہیوی گاڑیاں ہیں۔ محکمہ ٹرانسپورٹ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام ہیوی ٹریفک گاڑیوں بشمول ٹریلرز، ٹینکرز، بسوں اور ڈمپروں کا صحیح طریقے سے معائنہ اور تصدیق کی جائے۔ کوئی بھی گاڑی جو فٹنس کے معیار پر پورا نہیں اترتی اسے چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں وزیر ایکسائز نے بتایا ہے کہ اسی ہزار نمبر پلیٹیں وصولی کیلئے تیار ہیں لیکن بہت سے گاڑیوں کے مالکان نے ابھی تک وہ نمبر پلیٹس حاصل نہیں کیں ۔ اس پریس کانفرنس کے ذریعے میں گاڑیوں کے مالکان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنی نمبر پلیٹس محکمہ ایکسائز سے حاصل کریں تاکہ سڑکوں پر کسی قسم کی تکلیف سے بچا جا سکے۔ بہت سے لوگ شکایت کرتے ہیں کہ حکومت نمبر پلیٹس فراہم نہیں کرتی، لیکن میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ پلیٹیں دستیاب ہیں اور تقسیم کے لیے تیار ہیں۔ براہ کرم ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے اور ممکنہ جرمانے سے بچنے کے لیے انہیں فوری طور پر جمع کریں۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ واٹر بورڈ نے تمام رجسٹرڈ واٹر ٹینکرز کے لیے بارکوڈ سسٹم بھی نافذ کیا ہے جو کہ مجاز ہائیڈرنٹس سے چلتے ہیں۔ یہ بارکوڈ ان گاڑیوں کو جاری کیے جاتے ہیں جو فٹنس کے معیار پر پورا اترتی ہیں۔ بار کوڈ کے بغیر چلنے والی کوئی بھی گاڑی تحویل میں لے لی جائے گی۔ پہلے جاری کیے گئے بارکوڈز والی گاڑیوں کی فٹنس کا بھی دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ مزید برآں، تمام غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کو فوری طور پر ضبط کر لیا جائے گا۔ پانی کی نقل و حمل کے کاروبار سے وابستہ افراد کو اپنی گاڑیوں کو واٹر بورڈ میں رجسٹر کرانا ہوگا۔ شہر میں کسی بھی غیر رجسٹرڈ گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہیوی ٹریفک کی گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے تیس دن کی مہلت دی گئی ہے۔