• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریاست آئندہ 20 برسوں کے اہداف واضح کرے، قاسم علی شاہ

کراچی (ٹی وی رپورٹ) ممتاز دانشور ، کئی کتابوں کے مصنف اور موٹیویشنل اسپیکر سیدقاسم علی شاہ نے کہا ہے کہ ریاست کو واضح کرنا چاہئے کہ ہمارے آئندہ دس ، بیس برسوں کے اہداف کیا ہیں، ریاست کو کمیونی کیشن گیپ کو ختم کرنا چاہئے، یہ گیپ ختم ہوئے گا تو مسائل حل ہونا شروع ہوجائینگے، لوگ اپنی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں، سوسائٹی فرسٹریشن کا شکار ہے جس کی وجہ سے طلاق و خلع کی انتہا ہوگئی، خود کو بہتر کرنے کے عمل کا پہلا قدم خود احتسابی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قاسم علی شاہ نے کہا کہ دنیا میں علم بہت تیزی کے ساتھ آرہا ہے۔مثبت نفسیات کا جدید علم اس پر ریسرچ کرنے والوں نے اسے پبلک کردیا ہے کہ وہ لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنا دیا ہے۔کچھ رویئے ، مزاج، ذہنی حالاتیں ہماری پہچان بن جاتی ہیں۔کسی کو ہم یاد کرتے ہیں تو ہمارے ذہن میں اس کا ایک تاثر بنتا ہے کہ یہ بندہ ایک ناخوش انسان ہے۔ انسانی شعور کی 17حالتیں ہیں ۔ہماری قوم کے مزاج اور رویئے بتاتے ہیں کہ ہمارا شعوری سطح دو ڈھائی سو سے زائد نہیں ہے۔اسکی سب سے بڑی وجہ سیاسی استحکام کا نہ ہونا ہے۔پچھلے دو تین سالوں میں طلاق اور خلع کی انتہا ہوگئی ہے۔ہماری سوسائٹی جس فرسٹریشن کا سامنا کررہی ہے اس کے نتیجے میں ہمارے رشتے بھی خراب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔دنیا1992ء میں آئی کیو کو جمپ کرکے ای کیو پر چلی گئی پھر وقت گزرا تو پتہ چلا کہ سی کیو بھی ہوتا ہے۔دنیا میں اصل ذہین وہ ہوتا ہے جو اپنے مسائل کوحل کرتا ہے ۔ دنیا اب سی کیو سے نکل کراے کیو پر چلی گئی کہ کوئی بھی قوم بدترین حالات میں کیسے جیتی ہے۔نان ایشوز ہمارے ایشوز ہیں۔ہر بندہ خود خراب ہے اور دعا مانگ رہا ہے کہ اوپر سے لوگ ٹھیک ہوجائیں۔

اہم خبریں سے مزید