اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت (فوسپاہ) فوزیہ وقار نےکام کاج کی جگہوں پر ہراسگی کی روک تھام کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھورنا ہراسگی میں شامل، 2ماہ میں ہراسگی کے 115کیسز درج کئے 4577 ہراسگی شکایات موصول ، 40فیصد کیس نمٹا دیئے گئے ہراسگی سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کیلئے اس موضوع کو نصاب کا حصہ بنایا جانا چاہیے، فوسپاہ میں میرٹ اور شفافیت کے ذریعے شکایات کو نمٹایا جاتا ہے اور فریقین کو اپنا مؤقف پیش کرنے کا بھرپور موقع دیا جاتا ہے، سائبر ہراسمنٹ، آن لائن ہراسمنٹ کیلئے 2016ء میں بنایا گیا ایکٹ بہترین قانون ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوسپا ہ کام کی جگہ پر مرد، عورت اور ٹرانس جینڈر کے ہراسگی کے معاملات پر شکایت کنندہ کو ریلیف دیتا ہے، اسلام آباد میں خواتین کی جائیداد چاہے وراثتی ہو یا خود بنائی ہو جس میں زیورات، سکیورٹی بانڈز وغیرہ بھی شامل ہیں کے تحفظ کیلئے ، 2020ء میں فوسپا ہ کو خصوصی اختیار ات دیئے گئے ۔