• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کریم آباد انڈر پاس کی تعمیراتی لاگت 1350 سے بڑھ کر 3800 ملین روپے ہوگئی

کراچی(طاہرعزیز…اسٹاف رپورٹر) کراچی میں حکومت سندھ کی جانب سے زیر تعمیراہم ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل مدت دوسا ل ہونے کے باعث یہ شہریوں کے لئے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں کریم آباد انڈر پاس پر رواں مالی سال میں کام شروع ہوا تھا اس کی اصل لاگت 1350ملین روپے تھی اس پر بمشکل 40فی صد کام مکمل ہو سکا ہے تاخیر کی بنیادی وجہ حکومت سندھ نے اس کےفنڈ دو سال میں فراہم کرنا ہیں جبکہ لاگت ریوائز ہونے کے بعد3800ملین روپے ہوگئی ہےاگر اسی رفتار سے فنڈ کی فراہمی اور رفتار رہی تو جون 2026تک ہی مکمل ہو سکے گا ایک اور بڑا پروجیکٹ جس کا محکمہ بلدیات نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ رواں سال جنوری میں مکمل ہو جائے گا ذرائع کا بتانا ہےکے اس کے لئے فنڈ ز کے اجرا میں بھی تاخیر ہے کیونکہ اس کے فنڈ بھی دوسال میں جاری ہوں گےقیوم آباد سے کورنگی کراسنگ ملیر ندی سےجانے والےٹریفک کے لئے پل نہ ہونے کے باعث ہر سال بارشوں میں یہ ٹریفک لے لئے بند ہو جاتا ہےچند دن پہلےگلستان جوہر میں منور چورنگی انڈر پاس پرکام کا آغاز ہوا ہے اسے بھی دوسال میں مکمل کیا جائے گا آئندہ کچھ دنوں میں مزید ایسے منصوبے شروع ہونے جا رہے ہیں جن کو دو سال میں مکمل کیا جائے گاکے ڈی اے کے علاوہ کے ایم سی کی بھی ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی تین سو کے قریب ایسی ترقیاتی اسکیمیں ہیں جن کی تکمیل مدت دو سال رکھی گئی ہے ان میں متعدد صرف دو کروڑ روپے لاگت کی ہیں منتخب بلدیاتی نمائندوں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کم اسکیموں پر کام کرے تاکہ فنڈز کا مسلئہ نہ ہو اورانہیں بروقت مکمل کر کے شہر میں ٹریفک کے مسائل کو کم کیا جاسکے۔
اہم خبریں سے مزید