• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رئیسانی، افراسیاب اور ڈاکٹر اسحٰق بلوچ کا مائنز اینڈ منرلز بل چیلنج کرنے کا اعلان

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سینئر سیاستدان نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ، نیشنل ڈیمو کریٹک موومنٹ کے بانی رہنما و پارٹی کے مرکزی ریسرچ اینڈ پالیسی کمیٹی کے سربراہ سابق سینیٹر افراسیاب خان خٹک اور نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر اسحٰق بلوچ نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025بلوچستان کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے تحت ملنے والے اختیارات پھر وفاق کو دینا بلوچستان کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے، صوبوں کی معدنیات اور وسائل کو لوٹنے کے لئے فیڈریشن کو اختیار دینے کے خلاف آئینی ، سیاسی اور قانونی جدوجہد کررہے ہیں،ثابت کریں گے ہم تاریخ کی درست سمت میں کھڑے ہیں ہم کبھی عوام کی ملکیت کو اونے پونے داموں بیچنے نہیں دیں گے ،بلوچستان کی معدنی دولت کے وارث بلوچستان کے لوگ ہیں ،18 ویں آئینی ترمیم کے تحت صوبے کو ملنے والے اختیارات ایک بار پھر وفاق کو دے دیئے گئے ہیں جو بلوچستان کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔یہ بات انہوں نے اتوار کو سراوان ہاوس کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس کے فیصلوں کے حوالے سے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی ، اس موقع پر سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد ، نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اسلم بلوچ ، جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید مزمل شاہ ، بلوچستان کے صدر احمد جان سمیت ، سردار طاہر حسین حیدری ایڈوکیٹ ، عنائت شاہ ایڈوکیٹ سمیت وکلاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔ نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ 2024 کے انتخابات کو اکثر جماعتیں شفاف نہیں سمجھتیں ، بلوچستان میں ڈمی الیکشن سے بننے والی اسمبلی سے مائنز منرلز ایکٹ منظور کرایا گیا تاکہ بلوچستان کی معدنیات اور ساحل اور وسائل کا اختیار وفاق کو دیا جائے ، عجلت میں مائنز اینڈ منرلز کا قانون منظور کرانے کا مقصد بلوچستان کے وسائل کو لوٹنا ہے ،18 ویں آئینی ترمیم کے تحت صوبے کو ملنے والے اختیارات ایک بار پھر وفاق کو دے دیئے گئے ہیں جو بلوچستان کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ الیکشن کو سیاسی جماعتیں صاف اور شفاف قرار نہیں دے رہی ہیں اور پارلیمان میں بیٹھے نمائندے بھی عوام کے منتخب کردہ نہیں ۔اس ایکٹ کے ذریعے بلوچستان کے لوگوں کو بائی پاس کیا گیا ہم اس غیرآئینی ایکٹ کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کریں گے اس کے علاوہ تمام سیاسی جماعتیں جو ہمارے ساتھ شریک ہیں وہ اپنے اپنے طور پر مرحلہ وار رٹ پٹیشن عدالت میں دائر کریں گی ،ہم نے آئینی اور قانونی حوالے سے بلوچستان کے وسائل کا دفاع کرنا ہے۔
اہم خبریں سے مزید