• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیڈیم میں پرچی، پرچی کے نعروں پر خوش دل شاہ کا شکوہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیوزی لینڈ سے پاکستان کے میچ کے دوران خوش دل کے خلاف پرچی پرچی کے نعرے لگتے رہے۔ انہوں نے میچ میں 49 گیندوں پر69رنز کی اننگز کھیلی۔ میچ کے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے شکوہ کیا کہ میں نے کبھی بھی اپنے لئے کرکٹ نہیں کھیلی، جو بھی درکار رن ریٹ ہو، وکٹ کی پروا کئے بغیر کوشش کرتا ہوں، اس میچ میں بھی یہی کوشش تھی ۔ شائقین مجھ پر دو سال سے آوازیں لگاتے ہیں، اب تو عادت ہوگئی، اب تو کہتا ہوں کہ اور آواز لگاؤ۔ ہوم گراؤنڈ پر پلیئر انجوائے کرنا چاہتا ہے اس طرح نہیں ہونا چاہے، کھلاڑیوں کیلئے غلط نعرے لگے تو برا لگتا ہے، لیکن میں انجوائے کررہا ہوں، لوگوں کو چاہئے کہ ٹیم اور پلیئرز کو بیک کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم 40 فیصد میچ میں واپس آگئے تھے مگر بعد میں وکٹیں نہیں تھیں ۔ یہ میچ ہاتھ سے نکل گیا لیکن آگے کوشش ہوگی کہ میچ اچھے انداز میں فنش کریں۔ انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ سے یہی بات ہورہی تھی کہ آگر آخری اوور تک گئے تو میچ ہاتھ میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خود بھی پتہ نہیں تھا کہ ٹیم میں کیسے منتخب ہوا، ڈومیسٹک میں جو چھٹے ساتویں نمبر پر میری پرفارمنس ہے وہ سب کے سامنے ہے، جب ٹیم سے ڈراپ ہوا تھا تو یہی سوچا تھا کہ ایسا کم بیک کروں کہ کسی کو شک نہ ہو، لوگوں کو یہ نہیں پتہ ہوتا کہ ایک پلیئر کتنی محنت کرتا ہے، چار پانچ پلیئر ہیں جو اس بیٹنگ پوزیشن پر آتے جاتے رہتے ہیں، چھ سات نمبر پلیئر کیلئے کھلاڑی کو کافی سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اسپورٹس سے مزید