• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملاقات میں پی ٹی آئی نے ایجنڈے سے ہٹ کر شکایات کے انبار لگا دیے

اسلام آباد (جنگ نیوز/ایجنسیاں) چیف جسٹس پاکستان سے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات میں پی ٹی آئی نے ایجنڈے سے ہٹ کر شکایات کے انبار لگا دیےجبکہ 26ترمیم پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں عمرایوب ‘ بیرسٹرگوہر‘سلمان اکرم راجا‘لطیف کھوسہ ودیگر کا کہنا تھاکہ چیف جسٹس نے عدالتی ریفارمز کے حوالے سے 10 نکاتی ایجنڈا شیئر کیا‘وفدنے ملٹری کورٹس اور لاپتہ افرادکا معاملہ بھی اٹھایا‘ہم نے چیف جسٹس کو بتایاکہ ملک میں انسانی حقوق عملا ختم ہو چکے ‘نظام عدل کو مذاق بنادیا گیا‘بانی سے ملاقات نہیں کرائی جاتی ‘آپ کی عدالت کے حکم کو کوئی حکم سمجھتا ہے نہ ہی اس پر عملدرآمدہوتاہے ‘نوٹس نہ لیا گیا تو عوام احتجاج پر مجبور ہوں گے۔تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ملاقات چیف جسٹس کی درخواست پر کی گئی‘چیف جسٹس نے عدالتی ریفارمز کے حوالے سے 10 نکاتی ایجنڈا شیئر کیا، ہم اپنی تجاویز چیف جسٹس کو دیں گے‘ ہم نے چیف جسٹس کو کہا کہ آپ کے حکم پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوتا۔ہم نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان پر ایف آئی آر کی بھی بات کی‘ پی ٹی آئی دو ڈھائی سال سے فسطائیت کا سامنا کر رہی ہے، عمران خان کو ڈاکٹرز کی سہولت نہیں دی جارہی، انہیں تنہائی میں رکھا جاتا ہے۔پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم نے چیف جسٹس کے ساتھ آئین اور قانون کی عملداری پر بات چیت کی، چیف جسٹس کو آئین میں دیئے گئے انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، اگر پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ ان مسائل کو نہیں دیکھتی تو پھر لوگ مایوس ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید