کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ کار، سہیل وڑائچ نے کہا کہ عدلیہ فیصلے دے سکتی ہے عمل درآمد حکومت اور مقتدرہ کرتی ہے۔کوئی ایسا فیصلہ جس سے نظام کو خطرہ ہوجائے تووہ کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔سینئر صحافی، حسنات ملک نےکہا کہ تحریک انصاف کو چیف جسٹس سے اچھی باتیں تو سننے کو ملیں گی مگر عملی طور پر کوئی چانس نہیں ہے۔عدلیہ کے اندر اس وقت جو صورتحال ہے اس کی وجہ سے ایگزیکٹو اور پارلیمنٹ مضبوط ہوئی ہے۔سینئر صحافی وتجزیہ کار، سہیل وڑائچ نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ پی ٹی آئی کو کوئی ایسا ریلیف مل سکتا ہے جس سے مقتدرہ اور حکومت کے نظام میں خلل پڑے۔اگر مقتدرہ نہیں چاہتی کہ عمران خان رہا ہوں تو شاید وہ یہ نہ کرسکیں۔مقتدرہ اور حکومت مخالف کچھ ججز نے فیصلے کئے تو وہ نہیں مانے گے۔ان پر عمل ہی نہیں کیا گیا۔عدلیہ فیصلے دے سکتی ہے عمل درآمد حکومت اور مقتدرہ کرتی ہے۔کوئی ایسا فیصلہ جس سے نظام کو خطرہ ہوجائے تووہ کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔کیا9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کو اس کی حکمت عملی سے کوئی ریلیف ملا ہے۔جس حکمت عملی سے مزید پریشانی بڑھ رہی ہے کیا وہ ٹھیک ہوسکتی ہے۔پی ٹی آئی گرینڈ الائنس سے کچھ سنبھلی ہے مگر کیا وہ اس کو چلا سکیں گے۔ عمران خان کی ذاتی طور پر اپنی پارٹی اورسپورٹرز پر گرفت کمزور پڑی ہے۔ سینئر صحافی، حسنات ملک نےکہا کہ26ویں ترمیم کے بعد صورتحال تبدیل ہوچکی ہے۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے پاس اب184/3کا اختیار بھی نہیں ہے۔وہ آئینی بینچ کے سربراہ نہیں ہیں۔ تحریک انصاف کو چیف جسٹس سے اچھی باتیں تو سننے کو ملیں گی مگر عملی طور پر کوئی چانس نہیں ہے۔5 ججز کے حوالے سے معاملہ آئینی بینچ نے دیکھنا ہے۔عدلیہ کے اندر اس وقت جو صورتحال ہے اس کی وجہ سے ایگزیکٹو اور پارلیمنٹ مضبوط ہوئی ہے۔ ایس ایس پی AVCC، انیل حیدر نے کہا کہ مصطفٰی قتل کے تفتیشی مرحلے میں مرکزی ملزمان گرفتار ہوئے ہیں۔آج قبر کشائی کرواکر ڈی این اے کے نمونے حاصل کئے ہیں۔ہمیں انتظار ہے کہ ایک دفعہ ڈی این اے کی شناخت ہوجائے تواس حوالے سے مزید پیش رفت کریں گے۔ملازمیں اور شریک جرم مجرم کے بیانات میں مطابقت ہے۔