• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قبر کشائی کا عمل مکمل، نمونے حاصل کرلیے گئے

کراچی (ثاقب صغیر/اسٹاف رپورٹر ) نوجوان مصطفیٰ عامر کی گمشدگی اور قتل کیس میں عدالتی حکم پر کیا جانے والا قبر کشائی کا عمل مکمل ہو گیا۔جمعہ کو موچکو تھانے کی حدود میں واقع مواچھ گوٹھ ایدھی قبرستان میں مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے بعد نمونے حاصل کرلیے گئے۔پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کی سربراہی اور مجسٹریٹ کی زیر نگرانی مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کی گئی،پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کی سربراہی اور مجسٹریٹ کی زیر نگرانی مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کی گئی اور نمونے حاصل کیے گئے۔مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے لیے 18 فروری کو تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔ قبر کشائی کے موقع پر جوڈیشل مجسٹریٹ، پولیس سرجن اور اے وی سی سی حکام بھی موجود تھے جب کہ نمونے حاصل کرنےکے بعد لاش کو سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے۔پولیس سرجن نے بتایا کہ ہم نے لاش سے ڈی این اے کے لیے 11 نمونے لیے ہیں جو فارنسک لیب بھیجے جائیں گے جبکہ کیمیائی تجزئیے کے لیے بھی تین نمونے لیے گئے ہیں جبکہ تین سے چار اضافی نمونے بھی لیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈی این اے کی رپورٹ ممکنہ طور پر ایک ہفتے میں آ جائے گی۔لاش بہت زیادہ جلی ہوئی ہے اس لیے وجہ موت کا تعین نہیں ہوسکے گا۔ڈاکٹر سمعیہ نے بتایا کہ جلی ہوئی لاشیں عموماً نامکمل ہی ملتی ہیں۔جلی ہوئی لاشوں میں ڈی این اے degrade ہو گیا ہوتا ہے گرمی کی وجہ سے،اگر ڈی این اے مکمل degrade ہو گیا اور مکمل پروفائل نہ بن سکے تو پھر limitations ہوتی ہیں لیکن اس باڈی کے لیے مسئلہ نہیں ہو گا کیونکہ ہم نے ایک دو کے بجائے 11نمونے لیے ہیں۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق قبر سے نکالی گئی لاش سوختہ ہونےکے باعث چھوٹی ہوگئی تھی۔حکام کے مطابق مواچھ گوٹھ قبرستان میں دفنائی گئی لاش ہاتھ پاؤں اور سر کے بغیر ہونے کی بات میں صداقت نہیں ہے۔تفتیشی حکام کا کہنا ہےکہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔مصطفیٰ عامر کے نمونے لینے کے بعد لاش ایدھی حکام کے حوالے کردی گئی ہے۔ ڈی این اے رپورٹ آنے تک لاش ایدھی سرد خانے میں رہے گی۔رپورٹ مثبت ہوئی تو لاش لواحقین کے حوالے کردی جائے گی اور اگر رپورٹ منفی آئی تو دوبارہ لاوارث قبرستان میں تدفین کی جائے گی۔ مصطفیٰ عامر کی لاش کو 12 جنوری کو لاوارث قرار دے کرایدھی حکام کے حوالے کیا گیا تھا اور 16 جنوری کو ایدھی قبرستان میں اس کی تدفین کر دی گئی تھی۔
اہم خبریں سے مزید