اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) این جی او پٹن نے الزام لگایا گیا ہے کہ اتھارٹیز نے سرور باری کا گھر سیل کر دیا ہے۔ تنظیم نے پٹن کے نیشنل کوآرڈینیٹر کی رہائش گاہ سیل کرنے اور ان کے اہل خانہ کو زبردستی بے دخل کرنے کی شدید مذمت کی۔ اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان کے عام انتخابات پر پٹن کی رپورٹ کے اجراء کے بعد سے اسلام آباد پولیس نے سرور باری کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔ 21 فروری کو ایک درجن سے زائد پولیس اہلکاروں نے دو مجسٹریٹس کے ساتھ مل کر ان کی رہائش گاہ کی تلاشی لی اور بعد میں اسے سیل کر دیا۔ ان کی بیوی اور اس کی 90 سالہ خالہ کو گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق فروری کے انتخابات میں دھاندلی کے ذرائع دریافت کرنے پر پٹن کو سزا دینے کے لئے جو بہانہ کیا جا رہا ہے، وہ سراسر بے بنیاد ہے۔ نوٹس کے مطابق این جی او پٹن 19 نومبر 2019 کو ڈی رجسٹر کیا گیا تھا اور تب سے یہ غیر قانونی طور پر اپنے معاملات چلا رہی ہے۔ اس لئے اسے کام کرنا بند کرنا اور تنظیم کے خلاف قانونی کارروائی کرنا ضروری تھا۔ اعلامیہ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہمیں رجسٹریشن اتھارٹی کی طرف سے کوئی ڈی رجسٹریشن نوٹس نہیں ملا، تمام ریکارڈ پیش کر سکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے پیٹن کو ایکریڈیشن اور کے انتخابی مبصرین کو ایکریڈیشن کارڈ جاری کئے تھے۔