کراچی (اسٹاف رپورٹر) اپوزیشن رہنمائوں کا کہنا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم اور پیکا ایکٹ کے ذریعے عدلیہ کو کمزور کیا گیا، سندھ کے لوگوں سے بنیادی حقوق چھینے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی بیرسٹر سلمان اکرم راجہ، ایڈووکیٹ سردار لطیف کھوسہ، اسد قیصر ،پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا، اخوند زادہ حسین ،مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ناصر شیرازی، مینگل گروپ کے ساجد ترین سمیت دیگر رہنمائوں نے سٹی کورٹ میں رولز آف لاء کے عنوان سے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن 26ویں آئینی ترمیم، پیکا ایکٹ، دریائے سندھ پر چھ کینال بنانے کے خلاف منعقد کیا گیا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ26 ویں ترمیم کے ذریعے چیف جسٹس آئے، کیا یہ طریقہ باوقار تھا یا وقار کے منافی تھا۔ عمران خان کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ عدلیہ آزاد نہیں، پارلیمنٹ آزاد نہیں، میڈیا آزاد نہیں،بے روزگاری بڑھ گئی، معیشت بیٹھ گئی۔ سابق گورنر پنجاب ایڈووکیٹ سردار لطیف کھوسہ نےکہا کہ آ ج پھر پاکستان قوم کو پکار رہا ہے،آج پھر کالے کوٹ کی آزمائش کا وقت آگیا ہے،پیکا ایکٹ کے ذریعے میڈیا کی آواز بند کی گئی ہے،ظلم کی داستان سترہ سیٹوں والا وزیر اعظم ہےجس نے ایک سو اسی سیٹیں جیتیں وہ جیل میں ہے۔نواز شریف، شہباز شریف، مریم بی بی سمیت سب ہارے ہوئے ہیں۔فارم 47 کے ذریعے انکو جتوایا گیا،اس ملک میں حکومت کون کر رہا ہے ؟ عوام کو پاکستان پر حکمرانی کا حق ہے۔عمران خان قوم کی نسلوں کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔ انصاف لائرز فورم کراچی کے صدر ایڈووکیٹ ظہور محسود نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم، پیکا ایکٹ ،دریائے سندھ پر چھ کینال نکالنے کی مذمت کرتے ہیں۔