اسلام آباد (نمائندہ جنگ )پاورڈویژن کے مطابق آئندہ دو ماہ میں فی یونٹ بجلی 6 سے 8 روپے سستی کرنے کیلئے کام جاری ہے‘2300ارب روپے کا پاورسیکٹرکا گردشی قرض صفرکردیا جائے گا ‘آئی پی پیز سے بات چیت کے نتیجےمیں 1400 ارب روپے سے زیادہ کی بچت ہو گی ۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پاورمحمد علی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پاورکوبتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ دباؤ کے ذریعے باتیں منوانے کا تاثر درست نہیں تاہم جو آئی پی پیز بات چیت نہیں کرنا چاہتے وہ اپنے پاور پلانٹس کے فارنزک آڈٹ کیلئے تیار رہیں۔ وفاقی وزیر پاور اویس لغاری نے کمیٹی کو بتایا کہ سولر صارفین پر کوئی ٹیکس لگے گا ۔سینٹر شبلی فراز نے کہا جنہوں نے آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کیے ان سے پوچھا جائے‘جو مر گئے انہیں قبر سے لایا جائے ۔کمیٹی کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت ہوا۔معاون خصوصی پاور محمد علی نے بتایا آئی پیز سے 300 ارب روپے کا سود ختم کرا دیا‘ آئی پی پیز کی طرف سے فیول اور ایفیشنسی کے غلط اعدادوشمار کے ذریعے وصول کیے گئے 35 ارب روپے بھی نکلوا لئے گئے ہیں۔