اسلام آباد( ایوب ناصر) مارگلہ ہلز کے دیہاتوں تلہاڑ ، گوکینہ، سنگھڑہ ، مکھنیال اور کھاریاں کے رہائشی ، ریسٹورنٹ کے سابق ملازمین وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں،انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ذاتی جنگ میں ہزاروں غریب ملازمین کو بے روزگار کر دیا گیا ہے،مارگلہ ہلز نیشنل پارک قانون کو بنیاد بنا کر 113 میں سے صرف دو کاروباری عمارات کو گرایا گیا ، ہزاروں خاندانوں کو روزگار دینے والے ایک بسے بسائےسسٹم کا بیڑا غرق کر دیا گیا، سابقہ چیئر پرسن اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اور لیگل ایڈوائزر چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اسلام آبادنے میڈیا پر ہماری بھوک اور بے روزگاری کا مذاق اڑایا ہے ، انہیں ہمارے گھروں میں آکر معافی مانگنا ہو گی، تلہاڑ، گوکینہ، سنگھڑہ ،مکھنیال اور کھاریاںکے رہائشی اور مونال کے سابق ملازمین راجہ شکیل زمان، محمد سعید عباسی،ضمیر احمد و دیگر نے پیر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان سے بڑی تکلیف پہنچی ہے،سابقہ چیئر پرسن اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ رائنا سعیداور لیگل ایڈوائزر چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اسلام آبادعلی گیلانی کو کیا پتہ غربت کیا ہوتی ہےکیونکہ ان لوگوں نے کبھی یہ دیکھا ہی نہیں تو یہ اس کے ساتھ اپنے آپ کو منسلک نہیں کر پاتے کہ بھوک کسے کہتے ہیں ، بے روزگاری کسے کہتے ہیں، ان کو ہماری بھوگ اور بے روزگاری کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے تھا، یہ لوگ آ کر ہمارے گھروں کا حال دیکھیں ہمارے بچوں کا حال دیکھیں، ہماری بھوک کو محسوس کریں، جب تک یہ ہمارے پاس آ کر ہمارے مسائل محسوس نہیں کرتے ، ہم اس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے،انہیں ہمارے پاس آکرنہ صرف ہماری بھوک محسوس کرنی پڑے گی بلکہ ہم سے معذرت بھی کرنی پڑے گی۔