کراچی (نیوز ڈیسک) نیویارک ٹائمز کے معروف رپورٹر پیٹر بیکر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ پر شدید تنقید کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے پریس پول پر کنٹرول سنبھال کر اور ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو اہم جگہوں سے نکال کر سوویت کریملن جیسا رویہ اپنایا ہے۔ بیکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا کہ یہ اقدام ان دنوں کی یاد دلاتا ہے جب ولادیمیر پوٹن کے ابتدائی دور میں کریملن نے صرف فرمانبردار صحافیوں کو رسائی دی تھی۔ وائٹ ہاؤس اب فیصلہ کرے گا کہ پریس پول کے کون سے رپورٹرز سوالات پوچھ سکتے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ایک غیر معمولی فیصلہ کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس اب خود پریس پول کے رپورٹرز کا انتخاب کرے گا جو صدر سے سوالات پوچھنے کے اہل ہوں گے۔ یہ اعلان وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کیا، جس نے وائٹ ہاؤس کور سپونڈنٹس ایسوسی ایشن (WHCA) کے طویل عرصے سے قائم کردہ اختیار کو چھین لیا۔ اس اقدام نے صحافتی حلقوں میں شدید تنازع اور تشویش کو جنم دیا ہے۔