کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے ملزم ارمغان کا جوڈیشل ریمانڈ کے حکم کو اختیارات سے تجاوز قرار دیتے ہوئے سفارش کی ہے کہ منتظم جج کے اختیارات کسی دوسری انسداد دہشت گردی کی عدالت کو منتقل کئے جائیں۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پراسیکیوشن کی درخواستوں پر تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ تحریری حکم نامے میں عدالت عالیہ نے کہا ہے کہ رجسٹرار ہائی کورٹ اس معاملے کو قائمقام چیف جسٹس اور ہوم سیکریٹری کے سامنے پیش کریں اور عدالتی حکم کی نقول سیکریٹری داخلہ سندھ کو بھی بھیجیں۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ منتظم جج کے اختیارات عدالت نمبر ایک سے لے کر کسی بھی انسداد دہشت گردی کی خصوصی کو منتقل کئے جائیں۔ یہ عوام الناس کے مفاد عامہ کا معاملہ ہے۔ 7 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ منتظم جج نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔ منتظم جج نے 10 فرری کو مصطفیٰ عامر قتل کیس میں جے آئی ٹی بنانے کے غیر قانونی احکامات جاری کئے۔ عدالتی احکامات پر ملزم ارمغان کو سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا۔