• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس کو چوری شدہ فونز کیلئے بغیر وارنٹ گھروں کی تلاشی کی اجازت دینے پر غور

مانچسٹر: انگلینڈ اور ویلز میں چوری شدہ فونز کی تلاش کیلئے بغیر وارنٹ گھروں کی تلاشی کےلیے پولیس کو اجازت دینے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔ 

جرائم اور پولیسنگ بل کی مدد سے دوران تحقیقات پولیس ٹریکر سے دکھائی جانے والی لوکیشن پر جا کر پولیس کو وہاں کی تلاشی لینے کا اختیار ہوگا۔ 

پولیس حکومت کے جرائم اور پولیسنگ بل کے تحت چوری شدہ فونز یا الیکٹرانک طور پر جیو ٹیگ کردہ دیگر اشیاء کے وارنٹ کے بغیر جائیدادوں کی تلاشی لے سکے گی۔

حالیہ اقدام ان بلوں میں شامل ہے جو منگل کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیے جائیں گے، اس کا نفاذ زیادہ تر انگلینڈ اور ویلز پر کیا جائے گا جہاں چوری اور غیر سماجی رویے کی شکایات سب سے زیادہ ہیں۔

ایسے تمام مقامات پر جہاں لوکیشن پولیس ٹریک کرتی ہے پر عدالت سے وارنٹ حاصل کرنا قابل عمل نہ ہو تو وہاں پولیس تلاشی کا اختیار رکھے گی۔

یہ بل خاص طور پر فون کی چوری کے کیسز کی تحقیقات میں معاون ثابت ہوگا، جہاں کسی کے فائنڈ مائی فون فنکشن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کسی خاص پتے پر ہے۔

موبائل سگنل، وائی فائی، بلیوٹوتھ یا ٹریکنگ ڈیوائسز جیسے کہ ایئر ٹیگ، گاڑیاں یا فارم کی مشینری کا استعمال کرتے ہوئے چوری شدہ فونز کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے کئی دہائیوں میں پہلی مرتبہ جرائم اور پولیسنگ کیلئے اسے سب سے بڑی قانون سازی کا بل قرار دیا جا رہا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید