بنوں حملے میں شہید ہونے والے 12 افراد میں سے 6 کا تعلق ایک ہی گھرانے سے ہے۔
گھر کے سربراہ خلیل نواز کا کہنا ہے کہ ابھی روزہ افطار ہی کیا تھا کہ دھماکا ہوگیا، پہلے دھماکے کی شدت کچھ کم تھی لیکن دوسرے دھماکے سے گھر کی چھتیں اور دیوار ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
خلیل نواز نے کہا کہ دھماکے میں ان کی 4 بیٹیاں ،ایک بیٹا اور ایک بہو شہید ہوئے۔
خیال رہے کہ خارجی عناصر نے بنوں کنٹونمنٹ پر دہشت گرد حملے کی کوشش کی ، حملہ آوروں نے کنٹونمنٹ کی سیکیورٹی توڑنے کی کوشش کی، سیکیورٹی فورسز کی فوری جوابی کارروائی نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے بارود سے بھری 2 گاڑیاں چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرائیں، بہادر جوانوں نے حملہ آوروں کا مؤثر مقابلہ کیا۔
سیکیورٹی فورسز نے حملہ کرنے والے تمام 16 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، ہلاک دہشت گردوں میں 4 خودکش حملہ آور بھی شامل تھے، شدید جھڑپ میں 5 بہادر جوان دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔
خودکش دھماکوں سے چھاؤنی کی دیوار کا ایک حصہ گر گیا، قریب واقع ایک مسجد اور ایک رہائشی عمارت شدید متاثر ہوئیں، مسجد اور عمارت کے متاثر ہونے سے 13 بےگناہ شہری شہید، 32 زخمی ہوگئے۔