• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

داعش کمانڈر شریف اللّٰہ کا ماسکو حملے کا بھی اعتراف، سنسنی خیز انکشافات

کراچی (رپورٹ:نسیم حیدر) پاکستان سے امریکا کے حوالے کیے گئے دہشت گرد شریف اللہ نے سنسنی خیزانکشافات کیے ہیں، شریف اللہ 2019 سے افغانستان کی جیل میں تھا،رہائی پرداعش نےموٹرسائیکل،موبائل فون دلوایا، امریکی عدالت میں پیشی پر شریف اللہ نےکابل ائرپورٹ،کینیڈین سفارتخانے،ماسکوحملےمیں ملوث ہونے کااعتراف کرلیا۔ کابل ائرپورٹ پرحملے میں مبینہ طورپر ملوث داعش کے دہشتگرد محمد شریف اللہ عرف جعفر کو آج ورجینیا کی عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔ پاکستانی حکام نےاسے پاک افغان سرحد سے گرفتار کرکے امریکا کےحوالے کیاتھا۔امریکی محکمہ انصاف نے محمد شریف اللہ عرف جعفر پرکابل ایئرپورٹ حملےکی سازش اوراس کے لیے مادی امداد فراہم کرنے کاالزم عائد کیا ہے۔اسےالیگزینڈریا کی عدالت میں دہشتگردی کےالزامات کا سامنا ہے۔ محکمہ انصاف کے مطابق شریف اللہ نے 2 مارچ کو ایف بی آئی ایجنٹس کے سامنے تسلیم کیا ہےکہ اس نے ایک حملہ آور کو کابل ائرپورٹ کا رستہ دکھایا تھا۔۔ چھبیس اگست سن دوہزار اکیس کو اس حملےمیں تیرہ امریکی اہلکار اورایک سو ستر افغان مارے گئے تھے۔ساڑھے پانچ بجے شام خود کش کرنیوالے شخص کی شناخت عبدالرحمان ال لوگری کے نام سے کی گئی تھی۔شریف اللہ نےبتایا کہ اس نے قانون نافذ کرنیوالوں، امریکیوں یا طالبان کی چیک پوائنٹس پر ممکنہ موجودگی کو خود جانچا تھا۔اور بعد میں داعش کے دیگر دہشتگردوں کوبتایا تھاکہ رستہ صاف ہے اور یہ کہ خود کش بمبار کوپہچانا نہیں جاسکےگا۔شریف اللہ نے کابل ائرپورٹ پر حملہ کرنیوالے خودکش بمبار الوگاری کی بطور داعش کے رکن کی حیثیت سے شناخت بھی کی ہے۔شریف اللہ نےداعش کیلیے کئی دیگر حملوں کی خاطراپنی سرگرمیوں کا بھی اعتراف کیا ہے۔بیس جون سن دوہزار سولہ کو داعش کے خود کش بمبار نے کابل میں کینیڈین سفارتخانے کے باہر حملہ کیا تھا جس میں سفارتخانےکےدس سے زائد محافظ اورکئی شہری ہلاک اوراہلکاروں سمیت کئی شہری زخمی ہوئے تھے۔شریف اللہ نے اس حملے کیلیے علاقے کاجائزہ لینے اوردہشتگرد کو وہاں پہنچانےکا بھی اعتراف کیا ہے۔بائیس مارچ سن دوہزار چوبیس کو داعش نے ماسکو کے قریب کراکس سٹی ہال پرحملہ کیا تھا جس میں ایک سو تیس شہری مارے گئے تھے۔روسی حکام نےحملے میں ملوث چار مسلح افراد کو گرفتارکیا تھا۔شریف اللہ نے تسلیم کیا ہے کہ گرفتار چار میں سے دو افراد کو اسی نے ہدایات دی تھیں۔شریف اللہ نے ایف بی آئی ایجنٹس کو بتایا کہ وہ سن دوہزار انیس سے افغانستان کی جیل میں تھا ۔کابل حملے سے دو ہفتے پہلے رہاہوا تو اسے داعش نے موٹرسائیکل دی، ٹیلی فون خریدنےکیلیے رقم دی اور خبردار کیا کہ حملوں کے موقع پر داعش کے دیگر افراد سے رابطوں کیلیے صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کیا جائے،ورجینیا کے مشرقی ڈسٹرکٹ کیلیے امریکی اٹارنی ایریک Siebertنے کہا کہ جن الزامات کااعلان کیا گیا ہے وہ پیغام ہیں کہ دہشتگردی میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے سے امریکا کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔تاہم امریکی محکمہ انصاف نے ساتھ ہی یہ بھی کہا ہےکہ جرم ثابت ہونے تک یہ تمام باتیں محض الزامات ہیں اور قصور وارٹہرائے جانےتک تمام افراد کو بے قصور تصور کیا جاتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید