حیدرآباد (بیورو رپورٹ)حیدرآباد میں سرعام دودھ کی فی کلو 160سے 180روپے میں فروخت جاری ہے لیکن ڈپٹی کمشنر حیدرآباد خود ساختہ 220 روپے فی کلو دودھ کا حکم نامہ جاری کردیا‘ حیدرآباد کے شہری ڈپٹی کمشنر کے ظالمانہ اقدام پر پریشان ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کی مین شاہراہوں اور بازاروں میں سر عام دودھ فی کلو 160روپے سے 180روپے میں فی کلو فروخت ہورہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ دودھ کی فی من قیمت 5ہزار سے6ہزار روپے ہے تاہم ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کی جانب سے ایک ہفتہ قبل خود ساختہ طورپر دودھ کی فی کلو قیمت 220روپے مقرر کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ شہریوں کاکہنا ہے گزشتہ دو ماہ سے جگہ جگہ دودھ سستا فروخت ہورہا ہے ‘ ضلعی انتظامیہ دودھ سمیت دیگر اشیاءکی قیمتیں کم کرنے کے بجائے منافع خوروں کے ساتھ ملکر قیمتوں بڑھانے میں مصروف ہے ‘ ڈپٹی کمشنر اپنے ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر غریب عوام پر ظالمانہ فیصلے کرنے پر مجبور ہیں‘ ان کی بے خبری کا اس بات سے اندازہ لگائیں کہ شہر بھر میں دودھ سستا فروخت ہورہا ہے‘ انہوںنے قیمت بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے بیشتر دوکاندارضلعی انتظامیہ کے نام پر مہنگا دودھ فروخت کررہے ہیں‘ڈپٹی کمشنر حیدرآباد عوام کا خیال کرتے ہوئے کم از کم عید کے بعد ہی ریٹ بڑھانے کا فیصلہ کرلیتے لیکن ڈپٹی کمشنر کو ماہ رمضان میں عوام پر مہنگائی کابوجھ ڈالنا تھا۔ ”جنگ“ کے رابطہ کرنے پر ڈیری مالکان کا کہنا ہے کہ دودھ کے طلب اور رسد میںواضح فرق ہے جس کی وجہ سے دودھ سستا ہے ‘ ابھی تک دودھ اوپن مارکیٹ میں سستا فروخت ہورہاہے جس کی وجہ سے کچھ لوگ دود ھ سستا فروخت کررہے ہیں‘ گرمی میں اضافہ کے بعد دودھ کی طلب میں اضافہ ہوتے ہی مہنگا ہوجائے گا۔