• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشتگرد اسلام کے نام پر مسلمانوں کو ہی نشانہ بنا رہے ہیں، محمد علی

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے قومی سلامتی کے ماہر سید محمد علی نے کہا ہے کہ دہشت گرد اسلام کے نام پر درحقیقت مسلمانوں کو ہی نشانہ بنا رہے ہیں اور اسلام کی اصل تصویر کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) راشد ولی نے اس کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائی میں حصہ لینے والے جوان اور افسران خراج تحسین کے مستحق ہیں۔قومی سلامتی کے ماہر سید محمد علی نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کے جوان اور افسران ملک کے دفاع میں جو قربانیاں دے رہے ہیں پوری قوم ان کی بہادری اور عزم کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے حالیہ دہشت گرد حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کے وقت اور مقام کے انتخاب سے واضح ہوتا ہے کہ دہشت گرد اسلام کے نام پر درحقیقت مسلمانوں کو ہی نشانہ بنا رہے ہیں اور اسلام کی اصل تصویر کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے میں حملہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ان عناصر کا کسی طور بھی اسلام سے تعلق نہیں ہے بلکہ یہ اسلام دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حملوں میں ملنے والے شواہد سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ان کے پیچھے افغان سرزمین سے ملنے والی حمایت شامل ہے۔ ایسے افراد، جو براہ راست ان حملوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں ملوث ہیں، ان کا تعلق افغانستان سے ثابت ہو چکا ہے۔ سید محمد علی نے خبردار کیا کہ افغانستان کی غیر مستحکم صورتحال سے نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی برادری کی سلامتی کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان دوبارہ دہشت گردوں کا مرکز بن چکا ہے جو پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) راشد ولی نے اس کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائی میں حصہ لینے والے جوان اور افسران خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ اس معاملے کو مؤثر طریقے سے اٹھانا چاہیے کیونکہ یہ خطرہ صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر امن و استحکام کے لیے بھی سنگین چیلنج بن چکا ہے۔ بریگیڈیئر راشد ولی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے بڑھتے ہوئے حملے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ انہیں منظم اور مسلسل مدد حاصل ہے لہٰذا، پاکستان کو سفارتی سطح پر بھی بھرپور اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ عالمی برادری کو اس خطرے سے آگاہ کیا جا سکے اور مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔
اہم خبریں سے مزید