اسلام آباد (نمائندہ جنگ)آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں بتایا کہ ریاستی اداروں میں آڈٹ کے عمل میں تاخیر پر عالمی مالیاتی ادارےکو تشویش ہے، پی اے سی نے اداروں سے تفصیلات طلب کرلیں،انہوں نے انکشاف کیا کہ آئی ایم ایف نے تقریباً 6لاکھ زیر التوا آڈٹ کیسز پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے،آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ آڈٹ کیسز کے معاملات کو جلد حل کیا جائے،انہوں نے مزید کہا کہ وزارتوں اور اداروں سے متعلق آڈٹ کے تقریباً 5 سے 6 لاکھ زیر التواکیسز ہیں۔پارلیمنٹ کے احکامات کے باوجود کوئی چیف انٹرنل اکاؤنٹنٹ تعینات نہیں کیا گیا، قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے مالیاتی آڈٹ کا نظام خراب ہے۔اداروں کے سیکریٹریز اور چیف فنانشل افسران آڈٹس کو کلیئر نہیں کر رہے ہیں۔