کوئٹہ(پ ر) بلوچستان نیشنل پارٹی کی سینٹرل ایگزیگٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر کوئٹہ غلام نبی مری، سنیئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، ضلع کوئٹہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، ضلعی پروفیشنل سیکرٹری میر مصطفیٰ سمالانی اور کابینہ کے دیگر عہدیداروں نے مشترکہ بیان میں قبائلی رہنماء پارٹی کے ممبر میر ناصر جان قمبرانی کو ان کے گھر سے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پہلے بھی تین سال سے زائد عرصے تک انھیں جبری لاپتہ کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے اہلیان کلی قمبرانی کو کوفت میں مبتلا کر چکا ہے یاد رہے کچھ دن قبل بی این پی کے یونٹ سیکرٹری ضیاء قمبرانی، فضل الرحمٰن قمبرانی، جواد قمبرانی، گلوکار علی اصغر قمبرانی، بلال بنگلزئی اور ابرار علی قمبرانی کو کلی قمبرانی سے جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔ ارباب اختیار بے گناہ اور نہتے شہریوں کو گرفتار کرکے بلوچ سرزمین میں موجود سیاسی انتشار کو مذید بڑھارہے ہیں۔ بلوچ سیاسی کارکنان کو ماورائے آئین گرفتار کرکے سیاسی توازن کو مزید بگاڑ کی جانب گامزن کیا جارہا ہے۔ بے بنیاد گرفتاریوں سے نفرت آمیز رویوں میں اضافہ ہوگا۔ جان بوجھ کر سیاسی کارکنان پر سنگین الزامات سے عائد کرکے سیاست کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔ جبرو تشدد کی پالیسیاں مسائل کو پیچیدہ بناتی ہیں، ظلم اور ناانصافی کا مداوا معافی طلب کرنے سے بھی ممکن نہیں ۔ میر ناصر جان قمبرانی بےضرر انسان اور بلوچ سیاسی و قبائلی نمائندے ہیں ان سمیت تمام لاپتہ افراد کو فی الفور منظر عام پر لا یاجائے۔