کوئٹہ( پ ر)نوپ پاکستان سی بی اے بلوچستان کے صوبائی صدر صغیر احمد رند ،جنرل سیکریٹری کامریڈ نذرمینگل ،چیئرمین دوست محمد کاسی ،وائس چئیر مین اظہر بیگ ،سینئر نائب صدر محمود سرور ،سینئر جوائنٹ سیکریٹر ی محمد نثار خان نے مشترکہ پریس محکمہ ڈاک میں ڈاؤن سائزنگ کی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ایک استحصالی پالیسی ہے ۔حکمران اور مقتدر طبقات غریب کے منہ سے نوالہ چھیننا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اے کے سولہ ماہ کے دور حکومت میں محکمہ ڈاک کی خالی اسامیوں کو باقاعدہ مشتہر کیاگیاتھا ۔ٹیسٹ اور انٹرویو ہوا تھا ،میرٹ لسٹ بھی بنی تھی اور پھر تین رکنی کمیٹی کے ذریعے بھرتیاں بھی کی گئیں جن ملازمین کو بھرتی کیاگیا انھیں ابھی دو سال ہونے کو ہے لیکن حکومت کو اب ہوش آگئی ہے کہ جو بھرتیاں کی گئی تھیں ان میں بے قاعد گیاں ہوئی ہیں ۔اور اضافی بھرتیاں کی گئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 2023میں بھی شہباز شریف کی حکومت تھی ۔آج بھی شہباز شریف کی حکومت ہے ۔یعنی ایک حکومت اپنے ہی ماضی کے اقدامات کو غلط کہہ رہی ہے ۔اپنے ہی اقدامات پر سوال اٹھارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اصل میں حکمرانوں نے اپنے مفادات کےلیے ملک کے مفادات کو آئی ایم ایف کی جھولی میں ڈال دیا ہے۔وہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کےلیے مزدوروں ،محنت کشوں اور ملازمین کے مفادات پر حملہ آور ہیں ۔ملازمین کے مفادات کو نقصان پہنچارہے ہیں ۔روزگار کے مواقع چھینے جارہے ہیں ۔وفاقی حکومت نے ڈیڈھ لاکھ ملازمتیں ختم کردی ۔انہوں نے کہاکہ دو بارہ انٹرویو ٹیسٹ کا مقصد لوگوں کو ملازمتوں سے محروم کرنا ہے ۔یہ سب ڈاؤن سائزنگ کے بہانے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یونین نے عدالت سے اسٹے آرڈر لے لیا ہے ۔انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ محکمہ ڈاک میں غیر آئینی ،غیر قانونی اور استحصال پر مبنی پالیسیاں ختم کردی جائیں ۔دوبارہ ٹیسٹ انٹرویو لینے کا فیصلہ واپس لیاجائے ۔