سندھ کے زرعی سائنسدانوں نے فصلوں کی ایسی نئی اقسام تیار کی ہیں جنہیں کاشت کرنے کے لیے زیادہ پانی کی ضرورت نہیں ہو گی۔
وزیرِ زراعت سندھ سردار محمد بخش خان مہر کی زیرِ صدارت صوبائی سیڈ کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں نئے بیجوں کی خصوصیات کا جائزہ لیا گیا اور فصلوں کی 22 ایس نئی اقسام کی کاشت کی منظوری دی گئی جن کی کم پانی کے استعمال سے زیادہ پیداوار ہو گی۔
وزارتِ زراعت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کمیٹی نے دال، چاول، آم، کاٹن، مکئی اور سرسوں کی فصلوں کی نئی اقسام کی کاشت کی ایک سال کے لیے منظوری دی ہے۔
اجلاس کے دوران سردار محمد بخش مہر نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلیوں، بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور بارشوں کے بدلتے ہوئے اوقات کی وجہ سے روایتی کاشتکاری کے نظام میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ نے اس سال کپاس کی پیداوار میں پنجاب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے کیونکہ یہاں کے کاشت کاروں اور محکمۂ زراعت نے کپاس کی کاشت کے لیے بہتر جدید طریقوں کا استعمال کیا ہے۔
سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ پانی کی کمی کے باوجود سندھ زرعی شعبے میں نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں دوسرے صوبوں کے لیے مثال قائم کر رہا ہے۔