سکھر/بدین/ڈگری (بیورو رپورٹ/نامہ نگاران)دریائے سندھ سے نئی چھ نہریں نکالے جانے کیخلاف احتجاج اور ریلیوں کا سلسلہ برقرار ہے۔مقررین کا کہنا تھا کہ حکمراں سندھ کے وسائل پر قبضے کی سازشیں فی الفور بند کریں بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کرینگے۔تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ پر متنازع کینالز کیخلاف احتجاجی مظاہروں، ریلیوں کا سلسلہ بدستو رجاری ہے۔ انجمن ترقی مصنفین اور عوامی ورکرز پارٹی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی اورمظاہرہ کیا گیا۔ ادیب ادل سومرو، شاعر ایاز گل، ممتاز بخاری سمیت وکلاء، سول سوسائٹی، سماجی رہنماؤں نے شرکت کی۔ مقررین نے کہاکہ سندھ کے وسائل، زمین اور پانی پر قبضہ کرنے کی ایک طویل سازش ہے، متنازع کینالز اور کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبے سندھ کے عوام کے لئے زندگی و موت کا مسئلہ ہے۔ حکمران سندھ کے وسائل پر قبضے کی سازشیں فی الفور بندکریں بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کرینگے۔ بدینارسا ایکٹ میں ترمیم، کارپوریٹ فارمنگ اور چھ نئے کینالوں کے خلاف عوامی تحریک کی جانب سے کڑیو گھنور میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا۔ ریلی کی قیادت عوامی تحریک کے مرکزی رابطہ سیکریٹری لال جروار، سندھیانی تحریک کی رہنما زرقا ہالیپوٹو، عوامی تحریک ضلع بدین کے صدر مہران درس اور دیگر نے کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی دھوکہ، فراڈ اور مکر کرنے کے بجائے سندھ کی 52713ایکڑ زمین گرین کارپوریٹ انیشیٹو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کو الاٹ کرنے کا نوٹیفکیشن اور صدر زرداری کی جانب سے ارسا ایکٹ میں کی گئی ترمیم اور سندھ کے دریا سے نئے کینال نکالنے والے سندھ دشمن فیصلے فوراً واپس لیے جائیں۔عمرکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق انجمن ترقی پسند مصنفین کی جانب سے دریائے سندھ سے 6 کینال نکالنے کے خلاف پریس کلب عمرکوٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے کی قیادت جی ایم بھگت اور دیگر نے کی۔ احتجاجی ریلی میں شریک مظاہرین نے دریائے سندھ پر حملہ نامنظور، سندھ کو بنجر بنانے کی سازشیں بند کرو کے شدید نعرے لگائے۔ڈگری سے نامہ نگار کے مطابق انجمن ترقی پسند مصنفین کے زیر اہتمام گرین پاکستان اینشیٹو کے نام پر سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین بنجر بنانے اور سندھ کی زمینوں پر 6 کینال اور ڈیم بنانے کے خلاف صدر محمد یوسف چوہان کی قیادت میں ضلعی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں احتجاجی بینر اٹھا رکھے تھے ۔جن پر سندھو دریا پر ڈاکہ نامنظور، تمام ڈیم اور کینال نامنظور اور سندھ کی زمینوں پر قبضہ نامنظور کے نعرے درج تھے۔دریں اثنا سجاگ بار تحریک تعلقہ ڈگری کی جانب سے دریائے سندھ سے نئے کینال نکالنے کیخلاف ریلی نکالی گئی اور نَصیر کینال کے خشک حصے میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر سجاگ بار تحریک کے رہنمائوں ثقافت جروار اور دیگر نے کہا کہ دریائے سندھ ہمارا ذریعہ معاش ہے،باڈہ سے نامہ نگار کے مطابق کچے کے نواحی مختلف 20 سے زائد دیہاتوں کے رہائشیوں نے سندھودریا سے نہریں نکالنے کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ احتجاج بشیر کھوکھر اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں کیا گیا۔