کراچی (اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات میں "71 سلاٹر ہاؤس" نامی دستاویزی فلم کی نمائش ہوئی، جسکا اہتمام ایم ایف یم پروڈکشنز اور "فرینڈز آف ہیومینٹی" کی معاونت سے کیا گیا۔ اس موقع پر فلم کی تخلیق کار، محقق اور فلم ساز عائشہ غازی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مکتی باہنی کی جانب سے بہاریوں کی نسل کشی پر خاموش تاریخ کو آواز دی گئی۔ ’’"71سلاٹر ہاؤس‘‘ 1971 میں مشرقی پاکستان میں بہاریوں پر ہونے والے مظالم کو اجاگر کرتی ہے۔ فلم میں دکھایا گیا کہ کیسے مکتی باہنی کے شدت پسندوں نے بہاریوں اور پاکستان سے محبت کرنے والے بنگالیوں کے خلاف منظم نسل کشی کی اور کس طرح اس ظلم کو تاریخ کی کتابوں میں دانستہ طور پر نظر انداز کر دیا گیا۔فلم میں ان تمام عینی شاہدین کے انٹرویوز شامل کیے گئے ہیں جنہوں نے 1971 کے قتلِ عام کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ انکی گواہیاں فلم کا سب سے دردناک اور طاقتور حصہ ہیں۔فلم کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا، جس میں طلباء، اساتذہ اور مہمانوں نے بھرپور شرکت کی۔