• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین: پہلی بار خنزیر کے جگر کی انسانی جسم میں پیوندکاری

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

چین کے ڈاکٹرز نے پہلی بار کامیابی سے خنزیر کے جگر کی انسانی جسم میں پیوندکاری کی ہے۔

چین کے شہر ژیان کی فورتھ ملٹری میڈیکل یونیورسٹی میں سر انجام دیا گیا یہ طریقہ اعضاء کی پیوند کاری میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

انسانی جسم میں پیوندکاری کرنے کے لیے خنزیر کے ڈی این اے میں 6 جینز ایڈٹ کیے گئے پھر گزشتہ سال 10 مارچ کو اس کے جگر کی انسانی جسم میں پیوند کاری کی گئی۔

اس حوالے سے ژیان اسپتال کے ڈاکٹر لن وانگ نے کہا ہے کہ خنزیر کا جگر انسانی جسم میں اچھی طرح سے کام کر رہا ہے اور اس نے پروٹین البومین بھی پیدا کیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے اور مستقبل میں جگر کے مسائل میں مبتلا افراد کو مدد فراہم کر سکتی ہے۔

اس سے قبل امریکا میں کئی مریضوں کے جسم میں خنزیر کے دل اور گردوں کی پیوندکاری بھی کی گئی ہے تاہم خنزیر کے جگر کی انسانی جسم میں پیوند کاری زیادہ مشکل ثابت ہوئی ہے اور اب تک کسی خنزیزکے جگر کی انسانی جسم میں پیوندکاری نہیں کی گئی تھی۔

جگر کے عطیات کی بڑھتی ہوئی عالمی ڈیمانڈ کی وجہ سے محققین جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیروں کے اعضاء کی انسانی جسم میں پیوند کاری کو  ایک ممکنہ عارضی حل کے طور پر دیکھتے ہیں۔

اگرچہ بہت سے محققین نے اس نئی پیش رفت کی تعریف کی ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ یہ نتائج اس بات کا حتمی ثبوت نہیں ہیں کہ خنزیر کا جگر مستقل طور پر انسانی جگر کی جگہ لے سکتا ہے۔

صحت سے مزید