• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حقانی گروپ اور طالبان اعلیٰ عہدیداروں کے سروں کی کروڑوں ڈالر قیمت منسوخ

کابل (اے ایف پی) امریکہ نے افغانستان کے حقانی عسکریت پسند نیٹ ورک کے قائدین بشمول موجودہ وزیر داخلہ، محکمہ خارجہ اور طالبان حکومت کےاعلیٰ عہدیداروں کے سروں پر مقرر کروڑوںڈالر قیمت منسوخ کر دی ۔حقانی نیٹ ورک افغانستان میں دہائیوں سے جاری جنگ کے دوران چند مہلک ترین حملوں کا ذمہ دار تھا۔یہ افراد واشنگٹن کی خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہیں ،لیکن ان پر رکھی گئی انعامی قیمت کو ختم کر دیا گیا ہے۔طالبان کی وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے بتایا کہ واشنگٹن نے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کے ساتھ ساتھ دیگر اہم رہنماؤں، عبدالعزیز حقانی اور یحییٰ حقانی پرانعامات منسوخ کر دیے ہیں۔سراج الدین حقانی طویل عرصے سے واشنگٹن کے اہم ترین اہداف میں سے ایک تھے، جس کے سر پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام تھا۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ تین افراد کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد( ایس ڈی جی ٹیز) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، اور حقانی نیٹ ورک کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم اور ایس ڈی جی ٹی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔تاہم،جب تک مطلوب افرادکا صفحہ فعال ہے، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی ویب سائٹ پر موجود انعام کو ہٹا دیا گیا ہے۔محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ امریکہ کی پالیسی ہے کہ وہ انصاف کیلئے انعامات کی پیشکشوں کا مسلسل جائزہ لے اور اسے بہتر کرے۔ انعام کی منسوخی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد امریکی حکام کے افغانستان کے پہلے دورے اور طالبان حکام کی جانب سے ایک امریکی شہری کی رہائی کے اعلان کے چند دن بعد ہوئی ہے۔امریکہ میں مقیم افغان سیاسی تجزیہ کار عبدالواحد فقیری نے بتایا کہ انعام کی منسوخی ممکنہ طور پر بڑی حد تک علامتی ہے۔
اہم خبریں سے مزید